اگر ہندوستان کے سفارت کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا جاتا ہے تو ہم کینیڈا میں ویزا خدمات دوبارہ شروع کر دیں گے: وزیر خارجہ ایس جے شنکر
نئی دہلی، اکتوبر 23: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کو کہا کہ اگر ہندوستانی سفارت کاروں کو کینیڈا میں سیکورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا جاتا ہے تو ہندوستان کینیڈا کے باشندوں کے لیے ویزا خدمات دوبارہ شروع کرے گا۔
21 ستمبر کو ہندوستان نے اپنے حکام کو سیکورٹی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے کینیڈا میں ویزا خدمات کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا تھا۔ یہ کینیڈا کے ان الزامات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے رسہ کشی کے درمیان سامنے آیا ہے کہ جون میں وینکوور کے قریب سکھ علاحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹ ملوث تھے۔
بھارت نے اوٹاوا کے دعووں کو فوری طور پر مسترد کر دیا اور کینیڈا سے کہا کہ وہ اپنی سرزمین پر کام کرنے والے ’’ہندوستان مخالف عناصر‘‘ کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
دہلی میں ایک تقریب میں جے شنکر نے کہا کہ سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانا سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن کا سب سے بنیادی پہلو ہے، جو بین الاقوامی تعلقات اور بین الاقوامی قانون کا سنگ بنیاد ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’ابھی کینیڈا میں ہمارے لوگ محفوظ نہیں ہیں، ہمارے سفارت کار محفوظ نہیں ہیں۔‘‘
یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات ایک ’’مشکل مرحلے‘‘ سے گزر رہے ہیں، وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان نے اپنے اندرونی معاملات میں ’’مسلسل مداخلت‘‘ کے خدشات کے پیش نظر ملک میں کینیڈا کی سفارتی موجودگی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
جے شنکر نے کہا ’’ہم نے اس کا زیادہ حصہ عام نہیں کیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید چیزیں سامنے آئیں گی اور لوگ سمجھ جائیں گے کہ ہمیں ان میں سے بہت سے لوگوں کے ساتھ اس قسم کی تکلیف کیوں تھی۔‘‘
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے 19 اکتوبر کو کہا کہ ان کی حکومت نے بھارت سے اپنے 62 سفارت کاروں میں سے 41 کو واپس بلا لیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا بھارت سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے کا جوابی قدم نہیں اٹھائے گا۔
جولی نے کہا کہ بھارت نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ملک نہیں چھوڑتے ہیں تو 20 اکتوبر تک سفارت کاروں کی سرکاری حیثیت یک طرفہ طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔ جولی نے اسے ’’غیر معقول اور تنازعہ بڑھانے والا‘‘ عمل قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ نئی دہلی نے سفارت کاروں کی سرکاری حیثیت کو منسوخ کر کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرے گا۔
ایک دن بعد نئی دہلی نے کہا کہ وہ برابری کے نفاذ کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کے طور پر پیش کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد زیادہ ہے اور ملک کے اندرونی معاملات میں ان کی مبینہ مداخلت باہمی سفارتی موجودگی میں برابری کا تقاضا کرتی ہے۔
کینیڈا کے امیگریشن وزیر مارک ملر نے کہا ہے کہ سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے سے ہندوستانیوں کے لیے ویزا اور امیگریشن کی درخواستوں پر کارروائی میں تاخیر ہو گی۔