بھارت نے پاکستان سے بھارتی قیدیوں کی رہائی میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، جنوری 1: ہندوستان نے اتوار کے روز پاکستان سے کہا کہ وہ 631 ہندوستانی ماہی گیروں اور 2 ہندوستانی شہری قیدیوں کی رہائی اور وطن واپسی کا عمل تیز کرے، جنھوں نے اپنی سزا پوری کر لی ہے اور جن کی قومیت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز پاکستان سے کہا کہ وہ پاکستان کی تحویل میں باقی 30 ماہی گیروں اور 22 سویلین قیدیوں تک فوری قونصلر رسائی فراہم کرے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں۔

یہ درخواستیں قونصلر رسائی سے متعلق 2008 کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہیں، جس کے تحت ہندوستان اور پاکستان نے اپنی تحویل میں موجود سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرست شیئر کی تھی۔ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایسی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔

وزارت خارجہ نے اتوار کو کہا کہ ’’بھارت نے 339 پاکستانی شہری قیدیوں اور 95 پاکستانی ماہی گیروں کی فہرست شیئر کی جو اس وقت ہندوستانی حراست میں ہیں۔ اسی طرح پاکستان نے اپنی تحویل میں 51 سویلین قیدیوں اور 654 ماہی گیروں کی فہرست شیئر کی ہے، جو ہندوستانی ہیں یا ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں۔‘‘

نئی دہلی نے اسلام آباد پر یہ بھی زور دیا ہے کہ وہ ماہی گیروں سمیت 71 پاکستانی قیدیوں کی شہریت کی تصدیق کے لیے ضروری کارروائی میں تیزی لائے، جن کی پاکستان سے قومیت کی تصدیق میں تاخیر کی وجہ سے وطن واپسی التوا کا شکار ہے۔

وزارت نے کہا ’’پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان کی رہائی اور ہندوستان واپسی تک تمام ہندوستانی اور ہندوستانی شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔‘‘