بھارت نے پابندی کے تحت آنے والے اداروں کو انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ سے گریز کیا
نئی دہلی، دسمبر 10: ہندوستان نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دنیا بھر میں پابندی لگائے گئے اداروں کو انسانی امداد کی اجازت دینے کی قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق یہ قرارداد امریکہ اور آئرلینڈ نے پیش کی تھی۔ اس نے ایک استثنیٰ تجویز کیا جس کے تحت فنڈز کی پروسیسنگ یا ادائیگی اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری سامان اور خدمات کی فراہمی کو پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں سمجھا جائے گا۔
ہندوستان، جس کے پاس اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی گردشی صدارت ہے، وہ واحد ملک تھا جس نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ کونسل کے تمام 14 دیگر ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ ملک کے خدشات ’’دہشت گرد گروہوں کی جانب سے انسانی بنیادوں پر اس طرح کے اقدامات کا بھرپور فائدہ اٹھانے اور 1267 پابندیوں کی کمیٹی سمیت پابندی لگانے والی حکومتوں کا مذاق اڑانے کے ثابت شدہ واقعات سے پیدا ہوتے ہیں۔‘‘
اقوام متحدہ کی 1267 القاعدہ پابندی کمیٹی کے نظام کے تحت عالمی ادارے کا کوئی بھی رکن ملک تجویز کر سکتا ہے کہ کسی فرد یا ادارے کو دہشت گرد یا دہشت گرد گروہ قرار دیا جائے۔
کمبوج نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کو اپنی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے انسانی ہمدردی کے لباس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایسی چھوٹ دہشت گرد تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کا باعث بنے گی۔
انھوں نے کہا کہ ہندوستان اس قرارداد پر عمل درآمد میں ’’مستعدی اور انتہائی احتیاط‘‘ کا مطالبہ کرتا ہے۔