’’بھارت ایک ہندو راشٹر ہے اورلوگوں کی ایک بڑی تعداد اس ’حقیقت‘ کو قبول کرتی ہے‘‘: موہن بھاگوت
نئی دہلی، ستمبر 2: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور ملک کی ایک بڑی آبادی اس ’’حقیقت‘‘ پر پختہ یقین رکھتی ہے۔
مسلم مرر کی خبر کے مطابق انھوں نے کہا کہ چند لوگ ہی اس حقیقت کو نہیں سمجھتے اور اسے ماننے سے انکار کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ’’ہندوستان ایک ہندو ملک ہے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسے قبول کرتی ہے۔‘‘
آر ایس ایس چیف نے ناگپور میں شری ناریکسری پرکاشن لمیٹڈ کے ایک نئے دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیانات دیے، جو آر ایس ایس کا مراٹھی روزنامہ ترون بھارت شائع کرتا ہے۔
آر ایس ایس چیف نے کہا کہ لوگوں کا ایک طبقہ اپنے خود غرضانہ مقاصد کے لیے ہندوستان کو ’ہندو راشٹرا’ کے طور پر قبول نہیں کرتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ’’یہ ہندو ثقافت کے ساتھ ایک ہندو سرزمین ہے۔‘‘
بھاگوت نے کہا ’’ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور یہ ایک حقیقت ہے۔ نظریاتی طور پر، تمام ہندوستانی ہندو ہیں اور ہندو سے مراد تمام بھارتی ہیں۔ آج جو لوگ بھارت میں ہیں ان کا تعلق ہندو ثقافت، ہندو آباؤ اجداد اور ہندو سرزمین سے ہے، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔‘‘
اس تقریب میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے بھی شرکت کی۔