ہریانہ: کرنال میں کسانوں کا ’’سر پھوڑنے‘‘ کا حکم دینے والے افسر کا تبادلہ کیا گیا
نئی دہلی، ستمبر 2: ہریانہ کے ضلع کرنال میں تعینات ایک بیوروکریٹ، جو گزشتہ ہفتے پولیس کو احتجاج کرنے والے کسانوں کے سر پھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کیمرے میں قید ہوا تھا، پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق اس کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔
کرنل کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ آیوش سنہا اب ہریانہ کے سٹیزن ریسورس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایڈیشنل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
28 اگست کو ہریانہ میں اس وقت بدامنی پھیل گئی جب پولیس نے کسانوں کے ایک گروپ پر جو کرنال جانے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کی میٹنگ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، لاٹھی چارج کیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق سنہا اس ہوٹل کے قریب ڈیوٹی پر تھے جہاں میٹنگ ہو رہی تھی۔
سنہا نے جائے وقوعہ پر تعینات پولیس افسران کو ہدایت دی کہ کسانوں کو رکاوٹیں توڑنے نہ دیں۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ’’مجھے واضح کرنے دو، ان کے (کسانوں) کے سر پھوڑ دو۔‘‘
سنہا کے تبصروں نے بڑے پیمانے پر عوامی غم و غصے کو جنم دیا۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے بھی ان کے الفاظ کے انتخاب پر تنقید کی، لیکن کہا کہ ’’قانون اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے سختی برقرار رکھنی ہوگی۔‘‘
اس افسر نے تنازعہ کے درمیان اپنے احکامات کو درست ثابت کرنے کی بھی کوشش کی۔ سنہا نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’اس بات کا بہت زیادہ امکان تھا کہ تیسرے ناکے (اجلاس کے مقام کے قریب کی چوکی) کی کوئی خلاف ورزی توڑ پھوڑ کا باعث بنے گی اور کچھ بے ایمان عناصر بھی ان احتجاجی گروہوں کا حصہ تھے۔‘‘
افسر نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر جو ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں وہ ڈاکٹریٹ کی گئی ہیں اور اس میں ان کے آرڈرز کے کچھ ٹکڑے منتخب کیے گئے ہیں۔