گجرات: کھانے کے آرڈر پر جھگڑے کے بعد دلت شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا
نئی دہلی، جون 11: گجرات کے مہی ساگر ضلع میں ایک دلت شخص کی موت اس وقت ہو گئی جب اسے کھانے کے آرڈر پر جھگڑے کے بعد ایک اعلیٰ ذات کے ہوٹل کے مینیجر اور اس کے ساتھی نے مارا پیٹا۔
45 سالہ آٹورکشا ڈرائیور، راجو ونکر، حملہ کے دو دن بعد جمعہ کو ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ہوٹل کے منیجر دھنا بھائی اور ایک اور ملزم امت پٹیل کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ 7 جون کو لمبڈیا گاؤں کے ایک ہائی وے ہوٹل میں پیش آیا جہاں ونکر نے کھانے کا آرڈر دیا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس سی ایس ٹی سیل) پی ایس والوی نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ونکر نے کہا تھا کہ اسے دیے گئے پارسل میں کھانے کی مقدار کم تھی۔
والوی نے کہا ’’دھنا بھائی اور اس کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم معاملہ اس وقت بڑھ گیا جب ایک اور ملزم امیت پٹیل، جس کا دفتر ہوٹل کے قریب ہے اور دھنا بھائی سے متعلق ہے، نے مداخلت کی۔ ان دونوں نے ونکر کو مارا، جسے اندرونی چوٹیں آئیں، خاص طور پر اس کے جگر پر لگنے والی لاتوں کی وجہ سے۔‘‘
پولیس نے کہا کہ پٹیل اور دھنا بھائی نے بھی ونکر پر ذات پات پر مبنی تبصرہ بھی کیا۔
والوی نے کہا کہ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (دکھ پہنچانا)، 504 (جان بوجھ کر کسی کی توہین کرنا) اور 114 کے ساتھ ساتھ شیڈولڈ ٹرائب (پریوینشن آف ایٹروسیٹیز) ایکٹ، 1989 کی دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دریں اثنا ملزمین کو ’’ذات پرست غنڈے‘‘ بتاتے ہوئے دلت لیڈر اور کانگریس ایم ایل اے جگنیش میوانی نے ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کہانیاں صاف ظاہر کرتی ہیں کہ گجرات میں لوگوں کو قانون کا کوئی خوف نہیں ہے اور دلتوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے‘‘۔