حکومت نے میڈیا ون ٹی وی چینل کی نشریات کو روکا، پی سی آئی نے حکومت سے پابندی ہٹانے کے لیے کہا

نئی دہلی، جنوری 31: وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند نے ’’سیکیورٹی وجوہات‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بار پھر ملیالم زبان کے ممتاز میڈیا ون ٹی وی چینل کی نشریات کو روک دیا ہے۔

تاہم وزارت نے ان ’’سیکیورٹی وجوہات‘‘ کی تفصیلات نہیں بتائیں جنھوں نے اسے چینل کے پروگرام کی نشریات کو روکنے پر مجبور کیا۔

میڈیا ون کے ایڈیٹر پرمود رامن نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔

ایک بیان میں رمن نے کہا ’’میڈیا ون چینل کے ٹیلی کاسٹ کو ایک بار پھر وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند نے سیکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے روک دیا ہے۔‘‘

رمن نے مزید کہا ’’میڈیا ون، چینل کی بحالی کے لیے فوری قانونی اقدامات کر رہا ہے اور امید ہے کہ ہم جلد از جلد ناظرین تک پہنچ جائیں گے۔ تاہم فی الحال ہم اپنے ٹیلی کاسٹ کو معطل کر رہے ہیں، اس یقین کے ساتھ کہ انصاف کی فتح ہو گی۔‘‘

میڈیا ون کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے چینل کی نشریات کی اجازت نہ دینے کے بعد کمپنی نے کیرالہ ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔

میڈیا ون ٹی وی کی نشریات کو سب سے پہلے 2020 میں ایک اور ٹی وی چینل ایشیا نیٹ کے ساتھ دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات پر خصوصی اور گہرائی سے رپورٹنگ کے لیے بلاک کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں ٹرانسمیشن بحال کر دی گئی۔

دریں انڈیا ٹومورو کے مطابق پریس کلب آف انڈیا کے صدر اماکانت لکھیرا نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ میڈیا ون پر سے پابندیاں فوری طور پر واپس لے اور اسے معمول کے مطابق اپنے پروگرام نشر کرنے کی اجازت دے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے میڈیا ون کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ کسی بھی جمہوری طور پر منتخب حکومت کے لیے صحت مند علامت نہیں ہے۔

مسٹر لکھیرا نے کہا کہ ہندوستان کے آئین کی دفعہ 19 ہندوستان کے شہریوں کو آزادانہ اظہار رائے اور معلومات کے آزادانہ بہاؤ کے حق کی ضمانت دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپنی طاقت آئین ہند سے حاصل کرتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا ’’تاہم اگر کسی کی سرگرمیوں سے قوم کو خطرہ لاحق ہو یا قومی مفاد کو نقصان پہنچے تو ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے کافی قوانین موجود ہیں۔ لیکن حکومت کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر خطرے کے بارے میں وضاحت کرنی چاہیے نہ کہ معمولی بنیادوں پر۔‘‘