اپوزیشن کی زبردست مخالفت کے درمیان توانائی ترمیمی بل 2022 لوک سبھا میں پیش
نئی دہلی، اگست 9: حکومت نے اپوزیشن پارٹیوں کی زبردست مخالفت کے درمیان پیر کے روز ”توانائی ترمیمی بل 2022” کولوک سبھا میں پیش کیا۔
جب بجلی کے وزیر آر کے سنگھ نے ایوان میں بل پیش کیا تو کانگریس سمیت بڑی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے اس کی پرزورمخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل کسانوں اور عام لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے اور پارلیمانی التزام کی خلاف ورزی ہے، لہذا بل پیش نہیں کیا جا سکتا۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کی شدید مخالفت کے درمیان، وزیر توانائی نے بل پیش کیا اور یہ زور دے کر کہا کہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جا رہا ہے۔
آر ایس پی کے پریم چندرا نے کہا کہ یہ بل قواعد و ضوابط کے خلاف ہے اور آئینی طریقہ کار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس بل کو پیش نہ کرے اور اسے قائمہ کمیٹی کے پاس بھیجے۔ انھوں نے کہا کہ اس بل سے بجلی کی تقسیم کا عمل متاثر ہوگا۔
کانگریس کے منیش تیواری اور ایوان میں پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی اس بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ یہ کسانوں اور عام لوگوں سے دشمنی ہے اور تقسیم کار کمپنیوں کی من مانی کا باعث بنے گا، اس لیے بل کو واپس لیا جانا چاہیے۔
ڈی ایم کے ،کے ٹی آر بالو اور ترنمول کانگریس کے سوگتا رائے نے بل کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل پاور کمپنیوں کے لیے فائدہ مند اور عام لوگوں کے مفاد کے خلاف ہے۔