الیکشن کمیشن نے مرکز سے کورونا وائرس ویکسینیشن سرٹیفکیٹ سے وزیر اعظم مودی کی تصویر ہٹانے کے لیے کہا: رپورٹ

نئی دہلی، مارچ 6: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق الیکشن کمیشن نے مرکز کو ہدایت کی ہے کہ انتخابات سے منسلک ریاستوں میں کورونا وائرس ویکسینیشن سرٹیفیکٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی تصاویر ہٹائی جائیں۔ یہ رپورٹ ترنمول کانگریس کے ذریعے یہ شکایت درج کروانے کے کچھ دن بعد سامنے آئی ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

ضابطہ اخلاق کا نفاذ 26 فروری کو ہوا تھا، جس دن الیکشن کمیشن نے آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا تھا۔

دی پرنٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے سب سے پہلے مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر سے ایک رپورٹ طلب کی تھی کہ کیوں کہ مودی کی تصویر کو Co-WIN پلیٹ فارم کے ذریعے تیار کردہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پر استعمال کیا جارہا ہے۔ ریاستی انتخابی افسر نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویکسینیشن ڈرائیو مرکزی اسکیم ہے۔

اس کے بعد پینل نے یہ معاملہ وزارت صحت کے پاس اٹھایا اور تصاویر کے استعمال سے متعلق جواب طلب کیا۔ اس کے جواب میں وزارت نے کہا کہ ویکسینیشن ڈرائیو ایک جاری حکومتی اقدام تھا جو نمونہ ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے بہت پہلے شروع ہوچکا ہے۔

ای سی کے ایک نامعلوم عہدیدار نے دی پرنٹ کو بتایا کہ ’’وزارت صحت نے ہمیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے قبل ویکسینیشن اسکیم نافذ کی گئی تھی اور اسی وجہ سے وزیر اعظم کی تصویر کو ڈیجیٹل طور پر سرٹیفکیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ بعد ازاں ای سی آئی نے وزارت صحت کی ضابطہ اخلاق کے رہنما اصولوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور ان سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر یہ یقینی بنائیں کہ مودی کی تصویر کو کم از کم رائے شماری والی ریاستوں میں سرٹیفیکٹ سے خارج کیا جائے۔‘‘

عہدیداروں نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت پر عمل کرنے کے لیے وزارت صحت کو اب اپنے Co-WIN پلیٹ فارم کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا جس میں ایک ایسا فلٹر متعارف کرایا جائے گا جو وزیر اعظم کی تصویر کو چھپا دے گا۔

الیکشن کمیشن کو لکھے گئے اپنے خط میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن نے کہا تھا کہ مودی اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی تصویروں کو استعمال کرتے ہوئے ’’سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہے ہیں‘‘۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ وزیر اعظم کو Co-WIN ویکسینیشن پلیٹ فارم کے ذریعہ ’’اپنے نام کی تشہیر کرنے سے منع کیا جائے اور ضابطہ اخلاق کی اس خلاف ورزی کو روکا جانا چاہیے۔‘‘

5 مارچ کو الیکشن کمیشن نے تمام پٹرول پمپ ڈیلروں اور دیگر ایجنسیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ مرکز کی اسکیموں کے اشتہارات والے ہورڈنگز سے 72 گھنٹوں کے اندر اندر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویریں ہٹا دیں۔

ماضی میں بھی کمیشن نے انتخابات کے دوران سرکاری اسکیموں کے پوسٹروں اور سرکاری ویب سائٹوں پر وزیر اعظم کی تصاویر کے استعمال سے منع کیا ہے۔