ڈومینوز، ہونڈا نے اپنے پاکستانی یونٹس کی طرف سے کشمیر پر کیے گئے ٹویٹس کے لیے معافی مانگی

نئی دہلی، فروری 9: پیزا چین ڈومینوز اور آٹوموبائل بنانے والی کمپنی ہونڈا کی ہندوستانی اکائیوں نے منگل کو کشمیر میں علاحدگی پسندی کی حمایت کرنے والے اپنے پاکستانی یونٹس کے ٹویٹس پر معذرت کی۔

دونوں کمپنیاں ان دیگر عالمی فرموں جیسے کینٹکی فرائیڈ چکن، پیزا ہٹ، ہنڈائی، ٹویوٹا اور سوزوکی میں شامل ہیں جنھوں نے اپنے کاروباری شراکت داروں کی جانب سے 5 فروری کو سرحد پار منائے جانے والے ’’یوم یکجہتی برائے کشمیر‘‘ کے دن سوشل میڈیا پر پوسٹس کے لیے معافی مانگی ہے۔

پوسٹس میں ’’کشمیری بھائیوں اور بہنوں‘‘ کے ساتھ ’’یکجہتی‘‘ کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان میں سوشل میڈیا پر ردعمل ہوا، بہت سے لوگوں نے کہا کہ وہ ان کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔

منگل کو ہونڈا نے کہا کہ وہ ہر اس ملک کے قوانین اور جذبات کی تعمیل کرنے کے لیے پرعزم ہے جہاں وہ کام کرتا ہے اور ’’اس سے ہونے والی کسی بھی تکلیف‘‘ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

کمپنی نے کہا ’’اپنی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر ہونڈا اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے کہ یہ دنیا کے جس بھی حصے میں موجود ہے، وہاں نسل، سیاست، مذہب اور سماجی مسائل پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتا ہے۔ کسی بھی ایسوسی ایٹ، ڈیلر یا اسٹیک ہولڈر کی طرف سے اس کے خلاف بیان اس کی پالیسی کے مطابق نہیں ہے۔‘‘

ڈومینوز نے بھی ہندوستان سے باہر اپنے ہینڈلز پر شائع ہونے والی ’’غیر منقولہ‘‘ سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے معذرت بھی کی۔

اس نے کہا ’’ڈومینوز انڈیا ہندوستانی مارکیٹ کے لیے پرعزم ہے، جس نے اسے 25 سال سے زیادہ عرصے سے اپنا گھر کہا ہے اور ملک کے لوگوں، ثقافت اور قوم پرستی کے جذبے کا انتہائی احترام کرتا ہے۔ ایک برانڈ کے طور پر ہم ہندوستان کی عزت اور احترام کرتے ہیں اور اپنے صارفین اور برادریوں کی عاجزی، شکرگزاری اور فخر کے ساتھ خدمت کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

دریں اثنا، ہندوستانی حکومت نے منگل کو جنوبی کوریا کے سفیر کو طلب کر کے کشمیر کی ’’آزادی‘‘ کی حمایت کرنے والے ہنڈائی موٹر کے ایک پاکستانی پارٹنر کی پوسٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے کوریائی ہم منصب چنگ ایوئی یونگ سے بھی بات کی، جنھوں نے بات چیت کے دوران افسوس کا اظہار کیا۔