دہلی پولیس نے مبینہ طور پر گزشتہ سال مسلم خواتین کی ’’آن لائن نیلامی‘‘ کے لیے ’’سلی ڈیلز‘‘ ایپ بنانے والے شخص کو گرفتار کیا

نئی دہلی، جنوری 9: دہلی پولیس نے اتوار کو اومکریشور ٹھاکر کو گرفتار کیا، جس نے مبینہ طور پر ’’سلی ڈیلز‘‘ نامی ایک ایپ بنائی تھی جس پر گذشتہ سال مسلم خواتین کی تصاویر کو ’’آن لائن نیلامی‘‘ کے لیے ڈالا گیا تھا۔ ٹھاکر کو مدھیہ پردیش کے اندور شہر سے گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

’’سلی‘‘ ہندوتوا گروپس کی ایک توہین آمیز اصطلاح ہے جو مسلم خواتین کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

ٹھاکر اس معاملے میں گرفتار ہونے والا پہلا شخص ہیں۔ ’’سلی ڈیلز‘‘ ایپ کو جولائی میں مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس معاملے پر پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی تھی لیکن اس کے بعد چھ ماہ میں کوئی گرفتاری نہیں کی گئی۔

1 جنوری کو "بلّی بائی” کے نام سے اسی سے ملتی جلتی ایک ایپ سامنے آئی، ’’بلی‘‘ ایک اور توہین آمیز اصطلاح جسے مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس ایپ کے بنانے والے سمیت چار افراد کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

دونوں کیسز میں سیکڑوں مسلم خواتین کی تصاویر ایپس پر ڈاؤن لوڈ اور پوسٹ کی گئیں اور ریپوزٹری ہوسٹنگ سروس GitHub پر اپ لوڈ کی گئیں۔ سوشل میڈیا پر غصے کے بعد پلیٹ فارم نے دونوں ایپس کو ہٹا دیا ہے۔

اتوار کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے پی ایس ملہوترا نے کہا کہ ٹھاکر ٹوئٹر پر ایک گروپ کا رکن تھا جو مسلم خواتین کی آن لائن ٹرولنگ کے ارادے سے بنایا گیا تھا۔