دہلی پولیس نے 21 سالہ ماحولیاتی کارکن کو کسا احتجاج کی حمایت میں ’’ٹول کٹ‘‘ پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا

نئی دہلی، فروری 14: دہلی پولیس کی سائبر سیل نے ہفتے کے روز 21 سالہ ماحولیات تبدیلی سے متعلق سرگرم کارکن دیشا روی کو بنگلور سے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ کے ذریعہ ٹویٹ کردہ ’’ٹول کٹ‘‘ کو پھیلانے میں مبینہ کردار کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اے این آئی کے مطابق شہر کی ایک عدالت نے اسے پانچ دن کے لیے پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔

دیشا ’’فرائیڈیز فار فیوچر‘‘ مہم کے بانیوں میں سے ایک ہے۔ جو ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ایک تحریک ہے، جو سیاست دانوں سے سائنسدانوں کی بات سننے اور گلوبل وارمنگ کے خلاف فوری اقدام اٹھانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق دہلی پولیس کے ایک عہدیدار نے اس کی تصدیق کی ہے کہ دیشا روی کو ’’ٹول کٹ‘‘ پھیلانے میں مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم اس نے گرفتاری کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

خبر کے مطابق روی کو کرناٹک کے دارالحکومت میں اس کے گھر سے ہفتے کے روز تین بجے ’’اٹھایا گیا‘‘۔ وہیں پولیس نے مزید تفتیش کے لیے اس کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے۔

دی نیوز منٹ کے مطابق پولیس نے روی پر ’’ٹول کٹ‘‘ کے لیے تحریری مواد فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

دریں اثنا متعدد ماحولیاتی تنظیموں نے ’’جھوٹے اور من گھڑت‘‘ الزمات کی بنیاد پر روی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ کسانوں کے احتجاج کی سرگرمی سے حمایت اس لیے کر رہی ہے کیوں کہ زراعت اور ماحولیات کا ایک دوسرے سے گہرا ربط ہے۔