دہلی ہائی کورٹ نے فاشزم کے موضوع پر سیمینار کی اجازت دینے سے انکار کرنے والے پولیس کے حکم کو منسوخ کیا

نئی دہلی، مارچ 11: دہلی ہائی کورٹ نے 11 مارچ اور 12 مارچ کو قومی دارالحکومت میں ’’موجودہ ہندوستان کے تناظر میں فاشزم کو سمجھنا‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار کی اجازت دینے سے انکار کرنے والے پولیس کے حکم کو منسوخ کر دیا۔

جسٹس تشار راؤ گڈیلا کی سنگل بنچ نے جمعہ کو کہا کہ سیمینار کے منتظمین اور پولیس کو ایک دوسرے کا تعاون کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ سیمینار پرامن طریقے سے منعقد ہو۔

عدالت اسکالرز، سماجی کارکنان، وکلاء اور سیاست دانوں کی ایک تنظیم ’’بھارت بچاؤ‘‘ کی طرف سے ان کے مقررہ پروگرام سے دو دن قبل پولیس کی جانب سے پروگرام کی اجازت دینے سے انکار کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔

اپنی درخواست میں انھوں نے استدلال کیا کہ پروگرام کی تفصیلات 24 جنوری کو پولیس کے ساتھ شیئر کی گئی تھیں، لیکن انھوں نے 9 مارچ تک ان کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

دی وائر کے مطابق درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ اسی طرح کے سیمینار متعدد مقامات پر منعقد کیے گئے تھے، جن میں 5 فروری کو راجستھان میں ایک سیمینار بھی شامل تھا، لیکن کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا جیسا کہ دہلی پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے۔

وہیں دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ عرضی میں فراہم کردہ معلومات انھیں پہلے نہیں دی گئی تھیں، اس لیے انھوں نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

جمعہ کو سماعت کے دوران پولیس کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تقریب کی اجازت ان شرائط پر دی جا سکتی ہے جو بنچ کو مناسب لگے۔

اس کے بعد عدالت نے سیمینار کے منتظمین سے کہا کہ وہ مدعو افراد کی فہرست اور ان کی رہائش گاہ کی تفصیلات اور شناختی کارڈ پولیس کے پاس جمع کرے۔

عدالت نے مزید کہا ’’درخواست گزار اس تنظیم کے ذمہ دار شخص کا ایک رابطہ نمبر فراہم کرے، جو سیمینار کر رہی ہے، تاکہ پولیس حکام کو سیمینار کے سلسلے میں رابطے کی سہولت ہو۔‘‘