یوپی میں دلت لڑکی کے ساتھ زیادتی: کانگریس نے ایک دن میں ملزمین کو گرفتار نہ کرنے پر احتجاج کی دھمکی دی
نئی دہلی، دسمبر 30: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی احتجاج شروع کرے گی اگر اتر پردیش کے امیٹھی ضلع میں ایک 16 سالہ دلت لڑکی کو وحشیانہ طریقے سے مارنے پیٹنے اور چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار نہ کیا گیا۔
گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’امیٹھی میں ایک دلت لڑکی کی وحشیانہ پٹائی کا یہ واقعہ قابل مذمت ہے۔ [اتر پردیش کے وزیر اعلی] آدتیہ ناتھ جی آپ کے دور حکومت میں دلتوں کے خلاف روزانہ اوسطاً 34 اور خواتین کے خلاف 135 جرائم ہوتے ہیں، پھر بھی آپ کا لاء اینڈ آرڈر سویا ہوا ہے۔‘‘
منگل کو پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں تین افراد، جن کی شناخت سورج سونی، شیوم اور ساکل کے نام سے کی گئی، مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب نابالغ کے ساتھ زیادتی کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔
یہ کیس جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے ایکٹ اور درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل [پریوینشن آف ایٹروسیٹیز] ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔
بدھ کو امیٹھی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ارپت کپور نے کہا کہ ملزمین میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں تمام ریاستوں میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جرائم ریکارڈ کیے گئے۔ 2019 میں بھی ریاست اس فہرست میں سرفہرست تھی۔
اتر پردیش میں 2020 میں درج فہرست ذات کے خلافب بھی سب سے زیادہ جرائم ریکارڈ کیے گئے۔