AFSPA کو واپس لینے کے مطالبات کے درمیان ناگالینڈ میں اس قانون کو مزید چھ ماہ کے لیے بڑھایا گیا

نئی دہلی، دسمبر 30: پی ٹی آئی نے جمعرات کو اطلاع دی کہ متنازعہ آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ یا AFSPA کو ناگالینڈ میں چھ ماہ کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔

ایک حکومتی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ریاست ایک ’’پریشان کن، خطرناک حالت‘‘ میں ہے اور اس طرح سول طاقت کی مدد کے لیے مسلح افواج کا استعمال ضروری ہے۔

AFSPA فوج کے اہلکاروں کو تلاشی لینے، گرفتار کرنے اور گولی چلانے کے وسیع اختیارات دیتا ہے اگر وہ ایسا کرنا ’’امن عامہ کی بحالی‘‘ کے لیے ضروری سمجھیں۔

4 دسمبر کو ناگالینڈ کے مون ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں 14 شہریوں کی ہلاکت کے بعد سول سوسائٹی اور قبائلی اداروں کے کئی ارکان اس ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پہلی معلوماتی رپورٹ میں ناگالینڈ پولیس نے کہا تھا کہ فوج کی 21 پیرا اسپیشل فورس نے شہریوں کو ’’مارنے اور زخمی کرنے‘‘ کے ارادے سے گولی چلائی تھی۔

20 دسمبر کو ناگالینڈ اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں مرکز پر زور دیا گیا تھا کہ وہ شمال مشرقی خطہ، خاص طور پر ناگالینڈ سے AFSPA کو واپس لے۔ قرارداد میں 14 شہریوں کے قتل کی مذمت کی گئی تھی۔

حکومت نے اتوار کو وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد ریاست سے AFSPA کی منسوخی پر بات چیت کے لیے ایک پینل کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔

اس میٹنگ کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایک کورٹ آف انکوائری فوج کی یونٹ اور اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرے گی جو ہلاکتوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست متوفی کے لواحقین کو سرکاری ملازمتیں بھی دے گی۔

بدھ کے روز ایک نامعلوم افسر نے کہا کہ کورٹ آف انکوائری ٹیم نے گواہوں کی مدد سے 4 دسمبر کو پیش آنے والے واقعات کی ترتیب کو سمجھنے کی کوشش کی۔