گئو رکھشکوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر میں ہریانہ اسمبلی میں داخل ہوا تو وہ مجھے ماریں گے، کانگریس ایم ایل اے نے کہا
نئی دہلی، مئی 6: کانگریس کے ہریانہ کے ایم ایل اے ممّن خان نے الزام لگایا ہے کہ ’گئو رکھشکوں‘ نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ریاستی اسمبلی میں داخل ہوئے تو وہ ان کی پٹائی کریں گے۔
خان نے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر، وزیر داخلہ اور ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا ہے اور ان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا ہے۔
نوح ضلع کے فیروز پور جِھرکا حلقہ کے ایم ایل اے خان نے کہا کہ ’گئو رکھشکوں‘ نے یہ دھمکی ایک ویڈیو میں دی، جسے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے۔ خان نے کہا کہ انھیں ان کے اس بیان کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ نوح ضلع میں ’گئو رکھشکوں‘ کو توڑ پھوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پی ٹی آئی کے مطابق خان نے کہا ’’اگر ایک ایم ایل اے اس ریاست میں ان جنونی لوگوں سے محفوظ نہیں ہے تو آپ عام لوگوں کے لیے کیا امید رکھ سکتے ہیں؟ میں نے بطور عوامی نمائندہ کہا تھا کہ ہم توڑ پھوڑ اور طاقت اور اسلحے کے غیر مجاز استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس میں غلط کیا تھا؟‘‘
خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کے یا ان کے خاندان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو ریاستی حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی۔
دی ٹربیون کے مطابق مبینہ ویڈیو میں تین آدمیوں نے خان کو ’گئو رکھشکوں‘ کے خلاف تبصرے پر مارنے کی دھمکی دی تھی۔
انھوں نے کہا ’’آپ [خان] ہمیں دھمکی دے رہے ہیں کہ ہممیوات میں داخل نہ ہوں۔ ہم آپ کو دھمکی دیتے ہیں کہ آپ ودھان سبھا کے لیے چندی گڑھ میں قدم نہ رکھیں ورنہ ہم آپ کی ٹانگیں توڑ دیں گے۔‘‘
دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اجے کمار نے کہا کہ انھوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ خطے میں امن و امان برقرار رکھیں۔ کمار نے کہا ’’ہم نے دونوں برادریوں سے بات کی ہے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امن و امان خراب نہ ہو۔‘‘