کانگریس کرناٹک میں حجاب پر عائد پابندی ہٹائے گی، جیت حاصل کرنے والی پارٹی کی واحد مسلم خاتون ایم ایل اے کنیز فاطمہ نے کہا

نئی دہلی، مئی 13: ریاست میں پارٹی کی واحد مسلم خاتون ایم ایل اے کنیز فاطمہ نے کہا کانگریس کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر نافذ پابندی ہٹا دے گی۔

جیت کے بعد فاطمہ نے کہا ’’انشاء اللہ ہم آنے والے دنوں میں حجاب پر پابندی کو ختم کر دیں گے اور ہم ان لڑکیوں کو دوبارہ کلاس رومز میں لے جائیں گے اور وہ اپنے امتحانات میں شرکت کر سکیں گی۔ وہ دو قیمتی سال کھو چکی ہیں۔‘‘

تاہم پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں حجاب پر سے پابندی ہٹانے کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا تھا۔

کانگریس نے ریاست کی 224 اسمبلی سیٹوں میں سے 135 سیٹیں جیت کر کرناٹک میں واضح اکثریت حاصل کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 65 جبکہ جنتا دل (سیکولر) نے 19 پر کامیابی حاصل کی ہے۔

فاطمہ نے گلبرگہ اتر حلقہ میں بی جے پی کے چندرکانت بی پاٹل کو 2,712 ووٹوں سے شکست دی۔

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر ایک تنازعہ دسمبر 2021 میں اس وقت شروع ہوا تھا جب اڈوپی کے ایک کالج نے چھ لڑکیوں کو اس لیے کلاس میں جانے سے روک دیا کیوں کہ وہ حجاب میں ملبوس تھیں۔ لڑکیوں نے کالج میں احتجاج کیا اور جلد ہی اس طرح کے مظاہرے ریاست کے دیگر حصوں میں پھیل گئے۔

5 فروری کو کرناٹک حکومت نے ایسے لباس پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا جو ’’مساوات، سالمیت اور امن عامہ کو خراب کرتے ہیں۔‘‘ اڈپی کالج کی چھ طالبات نے اس حکم کو کرناٹک ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، لیکن پابندی برقرار رکھی گئی۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حجاب پہننا اسلام کے لیے ضروری نہیں ہے۔ اس کے بعد اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا، جس نے اکتوبر میں الگ الگ فیصلہ سنایا۔ دو ججوں کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے کو چیف جسٹس کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ وہ مستقبل کے لائحۂ عمل سے متعلق ہدایات دیں۔ سپریم کورٹ نے ابھی تک اس معاملے کی سماعت کے لیے بنچ تشکیل نہیں دیا ہے۔

ہفتہ کو کنیز فاطمہ نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات کی مہم کے دوران بہت محنت کی۔ ’’یہ ایک سخت مقابلہ تھا لیکن میں اس جیت کے لیے اللہ کی شکر گزار ہوں۔‘‘

ستمبر 2017 میں اپنے شوہر قمر الاسلام کی موت کے بعد فاطمہ نے پہلی بار 2018 میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ فروری 2022 میں انھوں نے حجاب پر پابندی کے خلاف کلبرگی میں مسلم لڑکیوں کے احتجاج کی قیادت کی تھی۔

دریں اثنا کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش، جن کے محکمہ نے حجاب پر پابندی عائد کی تھی، ہفتہ کو اپنی ٹپٹور سیٹ سے ہار گئے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ناگیش کو کانگریس امیدوار کے شداکشری نے 17,652 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔