کانگریس نے راجستھان اور چھتیس گڑھ میں دوبارہ اقتدار میں آنے پر ذات پر مبنی سروے کا وعدہ کیا
نئی دہلی، اکتوبر 7: کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ وہ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اسے دوبارہ حکومت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے تو وہ ذات پر مبنی سروے کرائے پات کے سروے کرے گی، جیسا کہ اس سال کے شروع میں بہار حکومت نے کیا تھا۔
راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے کی امید ہے۔
چھتیس گڑھ کے علاقے بستر کے کانکیر ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت صرف امیروں کی حمایت کرتی ہے اور ذات پر مبنی مردم شماری کے موضوع پر خاموش ہے۔
واڈرا نے کہا ’’اگر ہمیں چھتیس گڑھ میں دوبارہ اقتدار کے لیے ووٹ دیا جاتا ہے، تو ہم بہار کی طرح ذات پر مبنی سروے کریں گے۔ کیا آپ نے بہار کے اعداد و شمار دیکھے؟ وہاں تقریباً 84 فیصد لوگ او بی سی [دیگر پسماندہ طبقے]، ایس سی [شیڈولڈ کاسٹ] اور ایس ٹی [شیڈیولڈ ٹرائب] سے ہیں۔ لیکن وہ اعلیٰ سرکاری عہدوں پر نظر نہیں آتے۔ جب بھی ہم آپ کے حقوق کی بات کرتے ہیں، بی جے پی خاموش ہوجاتی ہے یا آپ کا دھیان بٹا دیتی ہے۔‘‘
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھی اعلان کیا ہے کہ ریاست ذات پر مبنی سروے کرے گی۔
گہلوت نے جمعہ کو جے پور میں ریاستی کانگریس کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ’’راہل گاندھی نے کانگریس کے رائے پور اجلاس میں ذات پر مبنی سروے کی تجویز پیش کی تھی، اور ہم یہاں اسی بنیاد پر سروے کریں گے۔‘‘
گہلوت نے کہا کہ حکومت کے لیے ان کے لیے پالیسیاں اور سماجی بہبود کی اسکیمیں تیار کرتے ہوئے باخبر فیصلے کرنے کے لیے ذات پر مبنی سروے اہم ہوگا۔