چھتیس گڑھ پولیس نے مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لینے والے اجتماع کی ویڈیو کی تحقیقات کا حکم دیا

نئی دہلی، جنوری 8: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق چھتیس گڑھ پولیس نے جمعہ کو ایک ویڈیو کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس میں لوگوں کو مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

پولیس نے کہا کہ وہ ان لوگوں کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے جنھوں نے ہجوم کو حلف لینے کے لیے جمع کیا تھا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ مسلمان دکانداروں سے کوئی سامان نہ خریدنے کا عہد کررہے ہیں۔ حلف دلانے والے ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا جاتا ہے کہ ’’آج سے ہم ہندو عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنی زمین مسلمانوں کو نہیں بیچیں گے اور نہ ہی مسلمانوں کو لیز پر دیں گے۔ ہم ہندو مزدوری یا کسی کام کے لیے مسلمانوں کے یہاں نہیں جائیں گے۔‘‘

سرگوجا کلکٹر سنجیو جھا نے کہا کہ یہ ویڈیو خطے میں حالیہ فرقہ وارانہ تصادم کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انھوں نے کہا ’’یہ مقامی سطح پر نئے سال کے جشن کے عام جھگڑے کے طور پر شروع ہوا تھا۔ کچھ لوگ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں۔ اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

اسسٹنٹ پولیس سپرنٹنڈنٹ وویک شکلا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ جھڑپ یکم جنوری کو اس وقت ہوئی جب بلرام پور ضلع کے آرا گاؤں کے رہائشی نئے سال کی تقریبات کے لیے کنڈی کلا گاؤں گئے تھے۔

مؤخر الذکر گاؤں کے ایک رہائشی نے پولیس میں شکایت درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ آرا گاؤں کے کئی لوگ اس کے گھر میں گھس آئے اور اسے اور اس کے خاندان کے افراد کو مارا پیٹا۔ پولیس نے مبینہ طور پر اس معاملے میں چھ لوگوں کو گرفتار کیا تھا، لیکن انھیں اسی دن ضمانت مل گئی۔

شکلا نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اس واقعہ کا فائدہ اٹھایا اور کنڈی کلا میں گاؤں والوں کو مسلمانوں کے خلاف حلف لینے پر اکسایا۔ افسر نے کہا ’’ہم ان لوگوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنھوں نے اجتماع میں حلف لیا۔‘‘