چھتیس گڑھ: نارائن پور ضلع میں ہجوم نے چرچ میں توڑ پھوڑ کی، پولیس پر حملہ کیا
نئی دہلی، جنوری 3: چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع میں پیر کو ایک ہجوم نے چرچ میں توڑ پھوڑ کی اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔
ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سدانند کمار ان پولیس اہلکاروں میں شامل تھے جن پر حملہ کیا گیا تھا۔ ایک نامعلوم اہلکار نے بتایا کہ اس کے سر پر چوٹ آئی ہے اور ان کا ایک ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے کہا کہ تشدد اس وقت ہوا جب آدیواسیوں کے ایک گروپ نے ضلع کے ایڈکا گاؤں میں غیر قانونی مذہبی تبدیلی کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ مظاہرہ آدیواسیوں کے دو گروپوں کے درمیان تصادم میں آٹھ افراد کے زخمی ہونے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
کمار نے کہا کہ مظاہرین کا ایک گروپ سوموار کو وشوا دیپتی کرسچن اسکول پہنچا اور احاطے میں واقع چرچ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا ’’اس بارے میں آگاہ کیے جانے کے بعد میں فوری طور پر دیگر اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچا اور مظاہرین کو منانے کی کوشش کی۔ وہ مطمئن لگ رہے تھے اور واپس جانے والے تھے، لیکن اچانک کسی نے میرے سر پر ڈنڈا مارا۔‘‘
سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے والی تصویر میں اہلکار کے سر پر چوٹ دیکھی جاسکتی ہے۔
دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ضلع کلکٹر اجیت وسنت نے کہا کہ مظاہرین نے پہلے حکام سے ملاقات کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ تشدد میں ملوث نہیں ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ سرو آدیواسی سماج نام کی ایک تنظیم نے کلکٹر کے دفتر میں ایک میمورنڈم پیش کیا ہے۔ انھوں نے کہا ’’انھوں نے ماضی میں بھی ایسی شکایت کی تھی۔ انھوں نے الزام لگایا ہے کہ غیر قانونی مذہبی تبدیلیاں اور گرجا گھروں کی غیر قانونی تعمیر ہو رہی ہے۔‘‘