شراب پالیسی کیس میں سی بی آئی کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے: اروند کیجریوال

نئی دہلی، اپریل 17: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے پوچھ گچھ کے چند گھنٹے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ ایجنسی کے پاس اب ختم شدہ ایکسائز پالیسی سے متعلق کیس میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔

کیس کے سلسلے میں کیجریوال سے آٹھ گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی۔

کیجریوال نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’سی بی آئی نے مجھ سے کل 56 سوالات پوچھے ہیں۔ مقدمہ جعلی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے پاس ہمارے خلاف کچھ نہیں ہے، ایک بھی ثبوت نہیں۔‘‘

سی بی آئی نے جمعہ کو کیجریوال کو سمن جاری کیا تھا۔ سی بی آئی ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے سے پہلے عام آدمی پارٹی کے کنوینر نے الزام لگایا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت بہت طاقتور ہے اور کسی کو بھی جیل بھیج سکتی ہے، چاہے اس نے جرم کیا ہو یا نہ کیا ہو۔

سی بی آئی کا معاملہ دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی سے متعلق ہے جو نومبر 2021 میں نافذ ہوئی تھی۔ اس کے تحت کھلی بولی کے ذریعے 849 شراب کی دکانوں کے لائسنس نجی فرموں کو جاری کیے گئے تھے۔ اس سے قبل چار سرکاری کارپوریشنز 475 شراب کی دکانیں چلاتی تھیں اور باقی 389 نجی دکانیں تھیں۔

سی بی آئی نے اسی مبینہ گھوٹالے میں 26 فروری کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔

اتوار کو کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ یہ مقدمہ عام آدمی پارٹی اور دارالحکومت میں اس کی حکومت کے کام کو بدنام کرنے کے لیے دائر کیا گیا ہے۔

کیجریوال نے کہا ’’یہ شراب پالیسی کیس جھوٹ ہے، من گھڑت ہے۔ ایمانداری ہمارا نظریہ ہے… اب ہم ایک قومی پارٹی بن چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ [بی جے پی] ہمیں ختم کرنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ وہ پیر کو ان کی حکومت کی طرف سے بلائے گئے خصوصی ایک روزہ اسمبلی اجلاس میں مزید تفصیلات پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

دریں اثنا دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے دہلی اسمبلی کے اس خصوصی اجلاس کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اسے مناسب طریقۂ کار پر عمل کیے بغیر بلایا گیا ہے۔

کیجریوال کو لکھے ایک نوٹ میں سکسینہ نے کہا کہ دہلی کابینہ نے بغیر کسی مخصوص قانون سازی کے اجلاس کی سفارش کی ہے۔

انھوں نے کہا ’’میں یہ سمجھنے میں ناکام ہوں کہ کن حالات میں اور GNCTD ایکٹ 1991 کی کس شق کے تحت ساتویں قانون ساز اسمبلی کے چوتھے سیشن [بجٹ سیشن] کا دوسرا حصہ بجٹ کے التوا کی تجویز پیش کرنے کے بجائے بلایا گیا ہے۔‘‘

اس کے جواب میں کیجریوال نے سکسینہ کو مشورہ دیا کہ وہ کسی ایسے مشیر کی خدمات حاصل کریں جسے قانون اور آئین کا کچھ علم ہو۔

دہلی کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے کہا کہ اسپیکر کے پاس ’’ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہونے کے بعد کسی بھی وقت‘‘ اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔