اروند کیجریوال 2013 کا مودی ہے، اس تبلیغی جماعت کو بدنام کیا: اسد الدین اویسی

نئی دہلی، نومبر 28: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کو الزام لگایا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ملک کے تمام مسلمانوں کو بدنام کیا ہے۔ اویسی نے کیجریوال کا موازنہ 2013 کے نریندر مودی سے کیا۔

اویسی نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے 2020 میں قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لیے تبلیغی جماعت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

اویسی نے بلدیہ کے انتخابات کے لیے مہم چلاتے ہوئے کہا ’’دہلی میں کووڈ 19 کے معاملات کی فہرستوں میں ایک کالم تھا جس میں تبلیغی جماعت کے ممبروں کو سپر اسپریڈر کے طور پر ذکر کیا گیا تھا۔ پورا ملک مسلمانوں پر شک کرنے لگا تھا۔ نفرت بڑھ گئی تھی اور بہت سے لوگوں پر حملے ہوئے تھے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اس کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

اتوار کو اویسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ وہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو آدھے گھنٹے میں ہٹا دیتے۔

انھوں نے الزام لگایا کہ 2020 میں جب دہلی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا تو کیجریوال غائب ہو گئے تھے۔ حیدرآباد کے ایم پی نے کہا کہ ’’گھروں کو جلا دیا گیا اور لوگ مارے گئے، لیکن دہلی کے وزیر اعلیٰ کہیں نظر نہیں آئے۔‘‘

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ کوئی بھی پارٹی مسلمانوں، دلتوں اور آدیواسیوں کی بہتری کے لیے کام نہیں کرنا چاہتی۔