بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر نے ہندوؤں سے گھروں میں ہتھیار رکھنے کے لیے کہا
نئی دہلی، دسمبر 26: بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر نے اتوار کو ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں میں ہتھیار رکھیں۔
ٹھاکر نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ’’اپنے گھروں میں ہتھیار رکھیں، اگر اور کچھ نہیں تو کم از کم سبزیوں کو کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والی چھریاں ضرور رکھیں۔ پتہ نہیں کیا صورت حال پیدا ہو گی جب…ہر ایک کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ اگر کوئی ہمارے گھر میں گھس کر حملہ کرتا ہے تو اسے منہ توڑ جواب دینا ہمارا حق ہے۔‘‘
بھوپال کے حلقے کی نمائندگی کرنے والی ٹھاکر نے شیو موگا میں ہندو جاگرانا ویدیکے کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
اتوار کے پروگرام میں ٹھاکر نے ہندوؤں پر یہ بھی زور دیا کہ وہ اپنی لڑکیوں کو ’’لو جہاد‘‘ سے بچائیں۔
ٹھاکر نے الزام لگایا ’’اگر وہ (ہندو لڑکیوں) سے محبت کرتے ہیں تو وہ اس میں جہاد کرتے ہیں۔ لو جہاد میں ملوث افراد کو اسی انداز میں جواب دیں۔ اپنی لڑکیوں کی حفاظت کریں، انھیں صحیح اقدار سکھائیں۔‘‘
اس نے عیسائی مشنریوں کے زیر انتظام اداروں میں بچوں کو تعلیم دینے کے خلاف بھی بات کی۔
ٹھاکر نے خبردار کیا ’’آپ اپنے لیے اولڈ ایج ہوم کے دروازے کھول دیں گے۔ بچے آپ کے اور آپ کے کلچر کے نہیں ہوں گے۔ وہ اولڈ ایج ہومز کی ثقافت میں پروان چڑھتے ہیں اور خود غرض بن جاتے ہیں۔‘‘
ٹھاکر نے مزید کہا ’’اپنے گھر پر پوجا کریں، اپنے دھرم [مذہب] اور شاستر کے بارے میں پڑھیں اور اپنے بچوں کو اس کے بارے میں سکھائیں، تاکہ بچے ہماری ثقافت اور اقدار کے بارے میں جانیں۔‘‘
مئی 2019 میں ٹھاکر نے لوک سبھا انتخابات کے دوران مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو محب وطن کہہ کر ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ ٹھاکر نے اپنی پارٹی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی طرف سے تنقید کے بعد معافی نامہ جاری کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بعد میں کہا کہ وہ ٹھاکر کے تبصروں کے لیے انھیں ’’دل سے کبھی معاف نہیں کر سکیں گے‘‘۔
51 سالہ لیڈر نے بھوپال سے 2019 کا الیکشن جیتا تھا، جہاں انھوں نے کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ کو تین لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ وہ 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بھی ملزم ہے۔