آسٹریلوی وزیر اعظم نے مودی کو ’’تھوڑا سا ظالم‘‘ کہنے کے دعووں کو مسترد کیا

نئی دہلی، مئی 24: سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے رپورٹ کیا کہ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے بدھ کے روز صحافیوں کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی ’’تھوڑے ظالم‘‘ ہیں۔

ان کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب آسٹریلیائی میڈیا کے ایک حصے نے منگل کو سڈنی کے اولمپک پارک میں مودی کے ساتھ عوامی ریلی کے انعقاد پر البانیز سے سوال کیا۔ بدھ کی صبح ایک نیوز شو میں چینل سیون کے صحافی ڈیوڈ کوچ نے بھارت میں مودی کی مقبولیت پر حیرت کا اظہار کیا۔

سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق کوچ نے البانیز سے پوچھا ’’اس (مودی) نے پریس کی آزادیوں کو ایک طرح سے کم کیا ہے، وہ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے، اس پر جمہوریت کو ختم کرنے کا الزام ہے… اس طرح کا شخص، تھوڑا سا ظالم لگتا ہے؟‘‘

اس کے جواب میں آسٹریلوی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان کی کچھ داخلی سیاست کے بارے میں تبصرہ کرنا ان کے بس میں نہیں ہے، جو کہ ایک جمہوریت کے طور پر مختلف نظریات رکھتی ہے، جو کہ ایک اچھی بات ہے۔‘‘

البانیز نے مزید کہا ’’وزیر اعظم مودی یقیناً مقبول ہیں، اگرچہ ہر کسی میں نہیں… یہ جمہوریت ہے، لیکن وہ لوگوں کی اکثریت میں مقبول ہیں۔‘‘

بعد میں البانیز کو ایک بار پھر مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کے بارے میں اے بی سی نیوز کے اسی طرح کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ مودی کے دورۂ آسٹریلیا کے خلاف مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے چینل کے پریزینٹر مائیکل رولینڈ نے کہا کہ مودی کو آسٹریلیا میں ہندوستانی کمیونٹی کے تمام طبقات کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

رولینڈ نے البانی سے پوچھا ’’ان [مودی] پر اپنے سیاسی مخالفین کو دبانے کا الزام ہے، ان پر میڈیا کو دبانے کا الزام ہے، ان پر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کا الزام ہے۔ کیا اس میں سے کوئی الزام آپ کو پریشان کرتا ہے؟‘‘

آسٹریلوی وزیر اعظم نے چینل سیون پر اپنے ردعمل کی طرح ہی یہاں بھی جواب دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ مودی کے دورے کے خلاف احتجاج آسٹریلیا میں جمہوریت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انھوں نے کہا ’’یہاں آسٹریلیا میں، لوگوں کو پرامن طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے… اور ہم سب سیاست میں لوگوں کے بارے میں مختلف خیالات رکھتے ہیں۔‘‘

منگل کے روز سڈنی میں ہونے والی ریلی میں 20,000 سے زیادہ ہندوستانی باشندوں نے شرکت کی جس سے مودی اور البانیز نے مشترکہ طور پر خطاب کیا۔

بدھ کی صبح ایک پریس میٹنگ میں مودی نے کہا کہ انھوں نے آسٹریلیا میں مندروں پر حملوں اور خالصتان حامی مظاہروں کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مودی نے اپنے میڈیا بیان میں کہا کہ ’’یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے کہ کوئی بھی اپنے عمل یا نظریے سے ہندوستان اور آسٹریلیا کے دوستانہ اور خوشگوار تعلقات کو ٹھیس پہنچائے‘‘۔

دونوں وزرائے اعظم نے ’’طلباء گریجویٹس، تعلیمی محققین اور کاروباری افراد کی دو طرفہ نقل و حرکت کو فروغ دینے‘‘ کے لیے ایک معاہدے کا بھی اعلان کیا۔