آسام: لکھیم پور ضلع میں بڑے پیمانے پر بے دخلی کی مہم جاری

نئی دہلی، جنوری 10: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق منگل کو آسام کے لکھیم پور ضلع میں پاوا ریزرو جنگل میں 450 ہیکٹر اراضی کو مبینہ تجاوزات سے خالی کرنے کے لیے بے دخلی کی مہم شروع ہوئی ہے۔

حکام منگل کو موگھولی گاؤں کی 200 ہیکٹر اراضی کو صاف کریں گے، جس میں 299 گھرانے ہیں، جب کہ باقی 250 ہیکٹر اراضی ادھاسونا گاؤں میں جہاں تقریباً 200 خاندان ہیں، اگلے دن خالی کرائی جائے گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ بے دخلی مہم 500 خاندانوں کو بے گھر کرے گی، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق بنگالی مسلم کمیونٹی سے ہے۔

لکھیم پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رونا نیوگ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 60 سے زیادہ کھدائی کرنے والے اور ٹریکٹر اور 600 سیکورٹی اہلکاروں کو بے دخلی مہم کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

رہائشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں اس زمین کی ملکیت کے دستاویزات دیے گئے تھے، جنھیں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔

آل آسام اقلیتی طلبا یونین کے لکھیم پور ضلع سکریٹری انوارول نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’ان علاقوں کے لوگ یہاں کئی دہائیوں سے رہ رہے ہیں۔ یہاں PMAY [پردھان منتری آواس یوجنا] اسکیم کے تحت گھر بنائے گئے، ریاست کی طرف سے آنگن واڑی مراکز بنائے گئے، منریگا [مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ] پروگرام کے تحت بجلی کا کنکشن اور سڑکیں بنائی گئیں۔‘‘

یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بے دخلی مہم سے پہلے حد بندی کرنے کے لیے من مانی مارکنگ کی جا رہی تھی، گاؤں والوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پاوا ریزرو جنگل کی حد بندی کے ستون کو متعدد بار تبدیل کیا گیا ہے، خاص طور پر 2017 سے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ریاست بھر میں زیر قبضہ زمینوں کو آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہے۔

سرما نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’’جہاں بھی غیر قانونی تجاوزات پائی جائیں گی، ہم بے دخلی کریں گے۔ یہ حکومت یہاں بیٹھنے کے لیے نہیں ہے۔ پانچ سال تک 365 دن، ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔‘‘

دسمبر میں ناگون ضلع انتظامیہ نے مبینہ تجاوزات سے سرکاری اراضی کے پلاٹ خالی کرنے کے لیے چار گاؤوں میں بڑے پیمانے پر بے دخلی مہم شروع کی تھی۔ ستمبر 2021 میں ریاست میں پہلی بڑی بے دخلی کی مہم کے دوران ضلع درنگ کے سپاجھار علاقے میں پولیس کی فائرنگ میں ایک 12 سالہ بچے سمیت دو رہائشی ہلاک ہو گئے تھے۔