آسام حکومت نے پچھلے دو سالوں میں ہی اشتہارات پر پچھلے وزیر اعلی کے ذریعے پوری پانچ سالہ مدت میں کیے گئے خرچ سے زیادہ خرچ کیا
نئی دہلی، مارچ 16: اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر پیجوش ہزاریکا کے ذریعہ شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق موجودہ آسام حکومت نے پچھلے دو سالوں کے دوران اشتہارات میں 130.59 کروڑ روپے خرچ کیے، جب کہ پچھلی ریاستی حکومت نے اپنے پورے پانچ سالہ دور میں کل 125.60 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔
ہزاریکا نے آسام اسمبلی میں آزاد ایم ایل اے اکھل گوگوئی کے ایک سوال کے جواب میں یہ اعداد و شمار فراہم کیے۔
اعداد و شمار کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سربانند سونووال کی قیادت والی پچھلی حکومت نے 2016-2017 سے 2020-2021 تک ریاستی ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کو کل 132.30 کروڑ روپے جاری کیے تھے۔ اس میں سے 125.60 کروڑ روپے اخبارات، میگزین، ٹیلی ویژن چینلز اور ریڈیو اسٹیشنوں میں سرکاری اشتہارات پر خرچ کیے گئے۔
بی جے پی لیڈر ہمنتا بسوا سرما نے 10 مئی 2021 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔
اس کے بعد 2021-2022 اور 2022-23 میں مشترکہ طور پر ریاستی حکومت نے اطلاعات اور تعلقات عامہ کے ڈائریکٹوریٹ کو 132 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اس میں سے حکومت نے 130.58 کروڑ روپے اشتہارات پر خرچ کیے۔
پچھلے سال مرکز کی بی جے پی حکومت نے کہا تھا کہ اس نے 2019 سے جون 2022 تک پرنٹ، ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ میڈیا پلیٹ فارمز پر اشتہارات پر 911.17 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ وہیں دسمبر 2021 میں مرکز نے لوک سبھا کو بتایا تھا کہ اس نے 2018 اور 2021 کے درمیان پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اشتہارات پر 1,698.89 کروڑ روپے خرچ کیے۔