آسام سیلاب: مزید آٹھ رہائشیوں کی موت کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 62 ہوئی

آسام، جون 19: انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ آسام میں ہفتہ کو سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مزید آٹھ افراد کی موت ہو گئی، جس سے ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 62 ہو گئی۔

کریم گنج ضلع میں دو افراد اور ہیلاکنڈی ضلع میں ایک کی موت مٹی کے تودے میں زندہ دب جانے سے ہوئی۔ باقی چھ سیلاب کی وجہ سے فوت ہوئے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسام میں مانسون کے آغاز سے اب تک سیلاب کی وجہ سے 53 افراد اور مٹی کے تودے گرنے سے 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شمال مشرقی ریاست میں سیلاب سے 32 اضلاع میں 30 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ 1.5 لاکھ سے زیادہ افراد نے 500 سے زیادہ ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہے۔

ریاست میں کئی مقامات پر دریائے برہم پترا اور اس کی معاون ندیاں خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہی ہیں۔

بَجلی ضلع میں 173 گاؤں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جبکہ نلباری ضلع میں 1.23 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے صورت حال پر انتظامی ردعمل کی نگرانی کے لیے کامروپ دیہی ضلع کے رنگیا شہر کا دورہ کیا۔

سرما نے کہا ’’متعلقہ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو ریلیف کیمپوں تک پہنچانے کو یقینی بنائیں۔ فوج مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے…[نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس] کے اہلکار متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔‘‘

ہفتہ کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی نے سیلاب کا جائزہ لیا۔ مودی نے مرکز سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ مودی نے کہا ’’میں سیلاب سے متاثر آسام کے لوگوں کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

دریں اثنا تریپورہ کے 10,000 سے زیادہ باشندے جمعہ سے بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ ہفتہ کو وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔

موسلا دھار بارش نے میگھالیہ میں بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے، جہاں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گزشتہ دو دنوں کے دوران 18 باشندوں کی موت ہو چکی ہے۔ مشرقی خاصی پہاڑی ضلع کے چیراپنجی میں جمعہ کو 908.4 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق، 1998 کے بعد سے اس قصبے میں جون میں ہونے والی 24 گھنٹوں میں یہ سب سے زیادہ بارش ہے۔

چیراپنجی کو دنیا کے سب سے زیادہ گیلے مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جب سے محکمہ موسمیات نے ریکارڈ قائم کرنا شروع کیا ہے اس قصبے میں جون میں نو مواقع پر 800 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔