دہلی شراب پالیسی کیس: سی بی آئی نے اروند کیجریوال کو طلب کیا
نئی دہلی، اپریل 14: مرکزی تفتیشی بیورو نے جمعہ کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو قومی دارالحکومت کی اب منسوخ شدہ شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے میں طلب کیا۔
عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے اس پیش رفت کی تصدیق کی اور کہا کہ کیجریوال 16 اپریل کو ایجنسی کے سامنے پیش ہوں گے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’ظلم کا خاتمہ ضرور ہوگا۔‘‘
سنگھ نے الزام لگایا کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو اس وقت طلب کیا ہے جب انھوں نے دہلی اسمبلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار گوتم اڈانی کے درمیان روابط کے بارے میں بات کی ہے۔ راجیہ سبھا ایم پی نے الزام لگایا کہ ’’آپ [مودی] اور آپ کی حکومت سر سے پاؤں تک بدعنوانی میں لپٹی ہوئی ہے۔ سی بی آئی کے سمن سے اروند کیجریوال جی کی لڑائی نہیں رکے گی۔‘‘
سی بی آئی کا معاملہ دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی سے متعلق ہے جو نومبر 2021 میں نافذ ہوئی تھی۔ اس کے تحت کھلی بولی کے ذریعے 849 شراب کی دکانوں کے لائسنس نجی فرموں کو جاری کیے گئے تھے۔ اس سے قبل چار سرکاری کارپوریشنز 475 شراب کی دکانیں چلاتی تھیں اور باقی 389 نجی دکانیں تھیں۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے اسی مبینہ گھوٹالے میں 26 فروری کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔
اپنی گرفتاری کے دو دن بعد سسودیا نے سابق وزیر ستیندر جین کے ساتھ دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا، جو مبینہ منی لانڈرنگ کے ایک الگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں ہیں۔
26 فروری کو کیجریوال نے کہا تھا کہ سسودیا بے قصور ہیں اور ان کے خلاف سی بی آئی کی کارروائی بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی ’’گندی سیاست‘‘ کا حصہ ہے۔