آندھرا پردیش سیلاب: ریاست میں شدید بارش کے بعد کم از کم آٹھ افراد ہلاک، 100 سے زیادہ لاپتہ
نئی دہلی، نومبر 20: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق جمعہ کو آندھرا پردیش میں رائلسیما کے تین اضلاع اور ریاست کے جنوبی ساحلی علاقے کے ایک ضلع میں شدید بارش کے بعد کم از کم آٹھ افراد کی موت کا خدشہ ہے۔
دی ہندو کی خبر کے مطابق مرنے والوں میں سے زیادہ تر ریاستی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی دو بسوں کے مسافر تھے جو سیلاب کے پانی میں پھنس گئی تھیں جو کڑپہ ضلع میں انامایا ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد علاقے میں اتر آیا تھا۔ پانچ گھنٹے کے آپریشن کے بعد تقریباً 20 افراد کو موقع سے بچا لیا گیا۔
کڑپہ ضلع میں بارہ افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔
چتور ضلع میں حکام نے ایک خاتون فیکٹری ورکر کی لاش برآمد کی۔ بالیجاپلے ٹینک سے بہہ جانے والے پانی میں پھنس جانے کے بعد مزید تین افراد کی موت کا اندیشہ ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق چتور، کڑپہ، کرنول اور اننت پور کے اضلاع میں الگ الگ واقعات میں مجموعی طور پر 100 سے زائد افراد کے بہہ جانے کا خدشہ ہے۔ ان میں کڑپہ ضلع کے منڈاپلی، اکیپاڈو اور نندالورو گاؤں کے تقریباً 30 افراد شامل ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کی سات ٹیموں کو تلاش اور بچاؤ کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس، ریونیو اور فائر ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں بھی آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔
اننت پورمو ضلع میں بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں نے پولیس اور ڈیزاسٹر ریلیف ٹیموں کے ساتھ مل کر ویلدورتھی گاؤں میں چتراوتی ندی میں پھنسے دس افراد کو بچایا۔
پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، جس میں انھوں نے ریاست کو تمام مطلوبہ مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
ریڈی آج سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا فضائی سروے کرنے والے ہیں۔ انھوں نے متاثرہ اضلاع کے کلکٹروں سے بھی بات کی ہے اور انھیں امدادی اقدامات تیز کرنے کو کہا ہے۔
دریں اثنا سیلاب کی وجہ سے جنوبی وسطی ریلوے کی گیارہ مسافر اور ایکسپریس ٹرینیں منسوخ کردی گئیں۔ پانچ مزید ٹرینوں کو جزوی طور پر منسوخ کر دیا گیا، جب کہ 27 کا رخ موڑ دیا گیا اور ایک کو مبینہ طور پر ری شیڈیول کر دیا گیا۔