’’میرے خلاف کارروائی سکھ برادری پر حملہ ہے‘‘، امرت پال سنگھ نے ایک ویڈیو جاری کر دعویٰ کیا

نئی دہلی، مارچ 29: خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ اس کے خلاف حکومت کی کارروائی سکھ برادری پر حملہ ہے۔

سنگھ نے، جو 18 مارچ سے مفرور ہے، سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا۔

پنجاب پولیس کی جانب سے اس کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپے مارنے کے بعد سے یہ اس کی جانب سے پہلا بیان ہے۔

ویڈیو میں سنگھ نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت گرفتاری کا ارادہ رکھتی تو وہ پولیس کو میرے گھر بھیج سکتی تھی اور میں ہار مان لیتا۔

سنگھ نے کہا ’’خدا نے مجھے ان لاکھوں پولیس والوں سے بچایا جنھیں میری گرفتاری کے لیے بھیجا گیا تھا۔‘‘

سنگھ کے خلاف کریک ڈاؤن 23 فروری کو امرتسر کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے اور اغوا کی کوشش کے الزام میں سنگھ کے ایک معاون کی گرفتاری کے بعد شروع ہوا تھا۔

ویڈیو میں سنگھ نے کہا کہ اس نے اکال تخت کے جتھیدار گیانی ہرپریت سنگھ سے کہا ہے کہ وہ بیساکھی کے موقع پر ’’لوگوں کے ذہنوں میں حکومت کی طرف سے پیدا کیے گئے خوف کو توڑنے کے لیے‘‘ میٹنگ کریں۔ اکال تخت سکھوں کی اعلیٰ ترین عارضی نشست ہے۔

سنگھ نے تاہم اس ویڈیو میں خالصتان کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

دریں اثنا امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، کیوں کہ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امرت پال سنگھ وہاں خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کر سکتا ہے۔

تاہم امرتسر کے پولس کمشنر نونہال سنگھ نے ان دعوؤں کی تردید کی اور کہا کہ گولڈن ٹیمپل میں سیکیورٹی زائرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر بڑھائی گئی ہے۔