جے پور بم دھماکہ کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے تمام مسلم نوجوان باعزت بری

جے پور،30مارچ ۔
راجستھان کی ہائی کورٹ نے جے پور سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس میں تمام 4 قصوروارنوجوانوں کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے اس کیس میں ڈیتھ ریفرنس سمیت مجرموں کی جانب سے پیش کی گئی 28 اپیلوں پر فیصلہ سنایا ہے۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے مجرموں کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے ان کے حق میں راحت بھرا فیصلہ سنایا ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ کے جسٹس پنکج بھنڈاری اور جسٹس سمیر جین کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مجرم قرار دیے گئے نابالغ کا معاملہ جووینائل بورڈ کو بھیج دیا ہے۔ باقی تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
اس سے پہلے سال 2019 میں جے پور کی نچلی عدالت نے جے پور بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس معاملے میں چاروں ملزمین کو مجرم قرار دیا تھا۔ ملزمان کو یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے ایک ملزم کو بری بھی کر دیا تھا۔ دراصل اس کیس میں پانچ ملزم تھے۔ جب نچلی عدالت نے 2019 میں سماعت کی تو ان میں سے چار مجرم پائے گئے ، جب کہ ایک کو بری کر دیا گیاتھا۔ 2019 میں عدالت نے اس کیس میں ملزم شہباز حسین کو بری کر دیاتھا۔ جب کہ محمد سیف ، سرور اعظمی ، سیف الرحمان اور ایک نابالغ کو سزا سنائی گئی تھی۔ معلومات کے مطابق پانچوں ملزمین اتر پردیش کے رہنے والے ہیں۔ ا
جے پور سلسلہ وار دھماکہ کے بارے میں
واضح رہے کہ 13 مئی 2008 کو راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ پورا جے پور مختلف مقامات پر 8 سلسلہ وار دھماکوں سے لرز اٹھاتھا۔ اس واقعہ میں 71 لوگوں کی جانیں گئیں اور تقریباً 176 لوگ زخمی ہوئے۔ اے ٹی ایس نے جے پور دھماکہ کیس میں مبینہ 11 دہشت گردوں کو نامزد کیا تھا۔اس معاملے میں اے ٹی ایس راجستھان نے پانچ ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی حیدرآباد پولیس نے اس معاملے سے متعلق دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ایک دہشت گرد کو گرفتار کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی تی ۔