امت شاہ اپنے کیرالہ مخالف بیان کی وضاحت کریں: پنارائی وجین

نئی دہلی، فروری 13: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے اتوار کو کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جنوبی ہند کی ریاست کے بارے میں اپنے متنازعہ تبصرے کی وضاحت کرنی چاہیے، جو انھوں نے ایک حالیہ انتخابی ریلی میں کیا تھا۔

ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر نے کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع میں ایک ریلی میں کہا تھا کہ صرف ان کی پارٹی ہی ریاست کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔

اے این آئی کے مطابق شاہ نے کہا تھا ’’آپ کے قریب کیرالہ ہے۔ میں زیادہ نہیں کہنا چاہتا۔ اگر آپ کرناٹک کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو یہ کام صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے۔ کرناٹک میں صرف بی جے پی کی حکومت، پی ایم مودی کی قیادت میں یہ کام کر سکتی ہے۔‘‘

وزیر داخلہ نے یہ نہیں بتایا کہ کیرالہ کے حوالے سے ان کا کیا مطلب ہے۔

شاہ کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے وجین نے اتوار کو کہا کہ کیرالہ امن اور سیکولرازم کا نخلستان ہے اور یہ کہ سنگھ پریوار کے ایجنڈے کو ریاست میں پنپنے نہیں دیا گیا ہے۔

وجین نے کہا ’’کیرالہ میں کوئی سری راما سینا نہیں ہے، جس نے منگلورو میں 2021 کے کرسمس سیزن کے دوران 150 سال پرانے چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔ یہی بی جے پی کے لیے پریشان کن ہوگا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے اقلیتوں کے خلاف بیانیہ پیدا کرکے فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دی تاکہ عوام کی توجہ بڑھتی ہوئی غربت اور بھوک، زندگی کی بڑھتی قیمتوں اور چند اشرافیہ میں دولت کے غیر منصفانہ ارتکاز سے ہٹائی جا سکے۔

وجین نے کہا ’’کرناٹک میں ہمارے سرحدی علاقوں بشمول منگلورو نے بہت سے فرقہ وارانہ تشدد کا مشاہدہ کیا ہے۔ چکمنگلور میں ایک 150 سال پرانے چرچ پر سنگھ پریوار نے 2021 کے کرسمس سیزن میں حملہ کیا تھا۔ عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کو سنگھ پریوار کے اس طرح کے کئی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن کیا کیرالہ میں یہی صورت حال ہے؟ کیرالہ میں کسی کو بھی اپنے عقیدے کی وجہ سے کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔‘‘

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی ملک کے لیے تباہ کن طاقت بن چکی ہے ’’اگر بی جے پی کو ایک اور موقع دیا گیا، تو یہ اس ملک کے لیے تباہ کن ہوگا۔‘‘