منفی اقدار پر مبنی اتحاد کبھی نہیں جیت پائے گا: وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن کے اتحاد پر کہا

نئی دہلی، جولائی 19: وزیر اعظم نریندر مودی نے، 26 اپوزیشن جماعتوں کے اعلان کے چند گھنٹے بعد کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مشترکہ طور پر لڑیں گے، منگل کو کہا کہ ملک میں منفی اصولوں پر مبنی اتحاد کبھی نہیں جیت پائے گا۔

حزب اختلاف کی جماعتوں نے منگل کو اپنے اتحاد کا نام انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس یعنی INDIA رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن کا یہ اعلان دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی میٹنگ سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے اجلاس میں 38 جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

مودی نے منگل کو کہا کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں نے ایک نیا ہندوستان بنانے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے کا مطلب نیا انڈیا، ترقی (Development) اور Aspirations of the people ہے۔

مودی نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’این ڈی اے شراکت اور طاقت کا اتحاد ہے، اور اپوزیشن کا اتحاد مجبوریوں کا اتحاد ہے۔ جب اقتدار کی مجبوری کی وجہ سے بدعنوانی کی نیت سے، خاندانی سیاست پر مبنی، ذات پات اور علاقائیت کو مدنظر رکھ کر اتحاد بنایا جاتا ہے، تو وہ اتحاد ملک کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔‘‘

انہوں نے کانگریس پر 1990 کی دہائی میں عدم استحکام لانے اور حکومتوں کو گرانے کے لیے اتحاد بنانے کا الزام بھی لگایا۔ انھوں نے کہا کہ اس کے برعکس قومی جمہوری اتحاد کسی کے خلاف یا کسی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے نہیں بنایا گیا بلکہ ملک میں استحکام لانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے پارٹی اختلافات سے بالاتر ہو کر سابق صدر اور کانگریس لیڈر پرنب مکھرجی کو بھارت رتن سے نوازا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین ملائم سنگھ، ترون گوگوئی، غلام نبی آزاد، مظفر بیگ اور دیگر کو پدم ایوارڈ سے نوازا ہے۔

دریں اثنا بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ نہ تو کانگریس اور نہ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار میں آنے کے بعد شہریوں سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کیے ہیں۔

مایاوتی نے کہا ’’یہ پارٹیاں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کرتی ہیں۔ انھوں نے دلتوں، مسلمانوں اور اقلیتوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ سب ایک جیسے ہیں۔ جب وہ اقتدار میں آتے ہیں تو اپنے وعدے بھول جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس ’’ہم خیال ذات پرست اور سرمایہ دار پارٹیوں‘‘ کے ساتھ ہاتھ ملا کر مرکز میں دوبارہ اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ دونوں اتحادوں میں سے کوئی بھی مرکز میں ’’مضبوط‘‘ حکومت نہیں بنا سکتا، بلکہ ایک ’’مجبور‘‘ یا کمزور حکومت قائم ہوگی۔

مایاوتی نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات اکیلے لڑے گی۔

وہیں اپنے اتحاد کو انڈیا کا نام دینے کے ایک دن بعد اپوزیشن نے بدھ کو جیتے گا بھارت‘‘ ٹیگ لائن کا اعلان کیا۔

نامعلوم ذرائع نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اس ٹیگ لائن کو کئی علاقائی زبانوں میں نقل کیے جانے کا امکان ہے۔