بالآخر ختم ہوا پہلوانوں کا دھرنا،چار ہفتوں میں تحقیقاتی کمیٹی رپورٹ پیش کرے گی

تحقیقات ہونے تک برج بھوشن شرن کو عہدے سے ہٹایا گیا،وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ گزشتہ شب طویل میٹنگ کے بعد کھلاڑیوں نےہڑتال ختم کرنے کا کیا اعلان

نئی دہلی ،21جنوری :۔

دہلی کے جنتر منتر پر دو دن سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے حکومت کی طرف سے اپنی شکایات کو دور کرنے کی یقین دہانی کے بعد جمعہ کی رات دیر گئے اپنی ہڑتال ختم کر دی ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق  ان کی شکایات کو دور کرنے کے پہلے قدم کے طور پر  ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیوف ایف آئی ) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو ان کے عہدے سے  ہٹا دیا گیا ہے۔وزیر کھیل اور پہلوانوں کے درمیان دیر رات تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کے بعد پہلوانوں نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا جو 4 ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ تحقیقات مکمل ہونے تک ریسلنگ فیڈریشن کا کام کاج بھی کمیٹی ہی سنبھالے گی۔ ریسلنگ فیڈریشن کے موجودہ صدر برج بھوشن شرن سنگھ تحقیقات مکمل ہونے تک فیڈریشن کے امور سے دور رہیں گے اور تحقیقات میں تعاون کریں گے۔

ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور روی دہیا سمیت دیگر پہلوانوں نے مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ بات چیت کے دوسرے دور میں تعطل دور ہونے کے بعد اپنی ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر پر جنسی ہراسانی اور بدعنوانی کے الزامات عائد کئے تھے۔

انوراگ ٹھاکر نے کھلاڑیوں کے ساتھ ایک طویل اجلاس کے بعد کہا ’’ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے ناموں کا اعلان آج ہی کیا جائے گا۔ یہ کمیٹی چار ہفتوں میں تحقیقات مکمل کرے گی۔ یہ کمیٹی ڈبلیو ایف آئی اور اس کے صدر کے خلاف مالی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے تمام الزامات کی سنجیدگی سے تحقیقات کرے گی۔