اڈانی گروپ نے 5,069 کروڑ کی بولی کے ساتھ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ حاصل کیا
نئی دہلی، نومبر 29: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اڈانی گروپ منگل کو ممبئی میں دھاراوی کی کچی آبادی کو دوبارہ تیار کرنے کے منصوبے کے لیے سب سے زیادہ بولی لگانے والے کے طور پر ابھرا۔
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر ایس وی آر سری نواس نے کہا کہ ارب پتی گوتم اڈانی کی قیادت میں گروپ نے اس پروجیکٹ کے لیے 5,069 کروڑ روپے کی بولی پیش کی، جب کہ ڈی ایل ایف گروپ نے 2,025 کروڑ روپے کی بولی پیش کی۔
سری نواس نے کہا ’’کل تین بولی لگانے والے تھے۔ تاہم فائنل بولی میں صرف اڈانی اور ڈی ایل ایف کو کوالیفائی کیا گیا تھا کیوں کہ دوسرا بولی دہندہ نمن گروپ کوالیفائی نہیں کر سکا تھا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ان کا دفتر اب مہاراشٹر حکومت سے رجوع کرے گا تاکہ اگلے اقدامات کا فیصلہ کیا جائے اور اس منصوبے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اس منصوبے کے تحت 6.5 لاکھ کچی آبادی کے رہائشیوں کی بحالی کی جائے گی جو فی الحال 2.5 مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے علاقے میں رہتے ہیں۔ اس میں عمارتوں اور غیر رسمی مکانات کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ دھاراوی میں پانی کی فراہمی اور سیوریج جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہوگی، جسے دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
اڈانی گروپ کو ریاستی حکومت کے سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے ساتھ مل کر اس پروجیکٹ کو انجام دینا ہوگا۔ سری نواس نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے سات سالوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔
اکتوبر میں آٹھ اداروں نے، جن میں جنوبی کوریا اور متحدہ عرب امارات میں مقیم افراد بھی شامل تھے، بولی سے پہلے کی میٹنگ میں شرکت کی تھی۔ تاہم ان میں سے صرف تین – اڈانی گروپ، ڈی ایل ایف اور ممبئی میں واقع رئیلٹی فرم نمن ڈیولپرز – نے دراصل اس پروجیکٹ کے لیے بولی لگائی تھی۔