مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں 6 نابالغ لڑکیوں کو بارش کے دیوتا کو خوش کرنے کے لیے برہنہ پریڈ کرایا گیا، والدین بھی واقعہ میں ملوث
نئی دہلی، ستمبر 7: دی ٹربیون کی خبر کے مطابق کچھ عہدیداروں نے پیر کو بتایا کہ مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کے ایک گاؤں میں چھ نابالغ لڑکیوں کو ننگا پریڈ کرایا گیا تاکہ بارش کے دیوتا کو خوش کیا جاسکے اور قحط سالی جیسی صورت حال سے راحت حاصل کی جا سکے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے دموہ انتظامیہ سے اس واقعے کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے، جو اتوار کو بنڈیل کھنڈ کے علاقے میں دموہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر جبیرہ پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے بنیا گاؤں میں پیش آیا۔
ایک ضلعی عہدیدار نے کہا کہ ایک جواب این سی پی سی آر کو پیش کیا جائے گا۔
دموہ کے ایس پی، ڈی آر تینیوار نے کہا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ کچھ نوجوان لڑکیوں کو مقامی رواج کے حصے کے طور پر بارش کے دیوتا کو خوش کرنے کے لیے برہنہ پریڈ کرائی گئی ہے۔
انھوں نے کہا ’’پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اگر یہ پتہ چلا کہ لڑکیوں کو برہنہ ہونے پر مجبور کیا گیا ہے تو کارروائی کی جائے گی۔‘‘
ایسا کرنے والوں کے عقیدے کے مطابق نوجوان لڑکیوں کو لکڑی کے شافٹ کے ساتھ ننگے چلنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے جو ان کے کندھوں پر ایک مینڈک کے ساتھ بندھا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لڑکیوں کے ساتھ آنے والی خواتین بارش کے دیوتا کی تعریف کے لیے بھجن گاتی ہیں۔
دموہ کلکٹر ایس کرشنا چیتنیا نے کہا کہ مقامی انتظامیہ این سی پی سی آر کو رپورٹ پیش کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ ان لڑکیوں کے والدین بھی اس واقعہ میں ملوث ہیں۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ گاؤں والوں میں سے کسی نے بھی اس ’’رسم‘‘ کے بارے میں شکایت نہیں کی۔
انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’ایسے معاملات میں انتظامیہ صرف دیہاتیوں کو اس طرح کے توہم پرستی کی فضولیت سے آگاہ کر سکتی ہے۔‘‘
اس دوران اس واقعے کی دو ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں۔
ویڈیو کلپس میں سے ایک میں، لڑکیاں (لگ بھگ 5 سال کی عمر کی) بغیر کپڑوں کے لکڑی کے شافٹ کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں جن کے کندھوں پر ایک مینڈک بندھا ہوا ہے اور خواتین کا ایک گروپ اس جلوس کے پیچھے بھجن گا رہا ہے۔
ایک اور ویڈیو میں کچھ خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ یہ رسم اس لیے کی جا رہی تھی کہ بارش کی عدم موجودگی میں دھان کی فصل سوکھ رہی ہے۔
وہ اس واقعے کو ریکارڈ کرنے والے سے کہتی ہیں ’’ہمیں یقین ہے کہ اس سے بارش ہوگی۔‘‘