18دسمبر ۔اقلیتوں کے حقوق کا عالمی دن

 

18 دسمبر کو دنیا اقلیتی حقوق کے عالمی دن کے طور پر مناتی ہے۔ یہ دن بھارت میں بھی منایا جاتا ہے۔ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی فرد اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف یا جہاں بھی اسے لگتا ہے کہ اس کے اقلیتی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، اس کی شکایت اقلیتی کمیشن میں کرسکتا ہے۔ اقلیتی کمیشن کا فرض ہے کہ وہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ہر شخص کی شکایت سنے اور یہ طے کرے کہ مستقبل میں اس کے حقوق کی کسی بھی طرح کی پامالی نہ ہو۔ اقلیتی کمیشنز آئین میں مذکور اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ اور بہبود کے ذمہ دار ہیں۔
قومی اقلیتی کمیشن کا کام
قومی اقلیتی کمیشن کے من درجہ ذیل 9 اہم کام ہیں جس کے لیے یہ کمیشن قائم کیا گیا تھا۔
۱۔ اقلیتوں کی ترقی اور اس کا جائزہ لینا۔
۲۔ آئین میں بیان کردہ اور پارلیمنٹ اور ریاستوں کی مقننوں / کونسلوں کے ذریعے نافذ کردہ قوانین کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق کام کی نگرانی کرنا۔
۳۔ مرکزی حکومت یا ریاستی حکومتوں کے ذریعے اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے، تحفظ کے مؤثر نفاذ کے لیے سفارش کرنا۔
۴۔ اقلیتوں کو حقوق سے انکار اور تحفظ سے متعلق خصوصی شکایات کا جائزہ لینا اور اس طرح کے معاملات کی رپورٹ متعلقہ حکام کو پیش کرنا۔
۵۔ اقلیتوں کے خلاف کسی بھی طرح کے امتیازی سلوک سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کی وجوہات کا پتہ لگانا اور ان کے حل کے لیے اقدامات کی سفارش کرنا۔
۶۔ اقلیتوں کی سماجی و اقتصادی اور تعلیمی ترقی سے متعلق مضامین کا مطالعہ، تحقیق اور تجزیے کا بندوبست کرنا۔
۷۔ مرکزی یا ریاستی حکومتوں کے سامنے اقلیتوں سے متعلق کوئی مناسب اقدام یا حل تجویز کرنا۔
۸۔ مرکزی حکومت کے لیے اقلیتوں سے متعلق کسی بھی معاملات، خاص طور پر ان کو درپیش مشکلات سے متعلق مقررہ وقت میں خصوصی رپورٹ تیار کرنا۔
۹۔ کسی بھی دوسرے معاملے کے لیے رپورٹ کی تیاری جو مرکزی حکومت کو پیش کی جا سکے۔

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 20 تا 26 دسمبر، 2020