اندور: اسٹینڈ اپ کامیڈین نلین یادو نے الزام لگایا ہے کہ ان سے زبردستی ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگوائے گئے
نئی دہلی، اگست 22: اندور میں مقیم اسٹینڈ اپ کامیڈین نلین یادو نے الزام لگایا ہے کہ اندور میں انھیں کچھ لوگوں نے گھیر لیا اور زبردستی ’’جے شری رام‘‘ اور ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کے نعرے لگوائے گئے۔
نلین یادو کو پچھلے سال اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ اندور کے ایک کیفے سے گرفتار کیا گیا تھا، جب اندور کے ایم ایل اے کے بیٹے نے ان کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
نلین کے مطابق ’’12 اگست کو میں اندور کے ایک کیفے میں بیٹھا تھا، جب کچھ لوگ میرے پاس پہنچے اور کہا کہ آپ لوگ ’’ملّاؤں‘‘ کی حمایت کرتے ہیں، پھر انھوں نے مجھے جے شری رام کہنے پر مجبور کیا۔ میں خوفزدہ تھا لہذا مجھے بولنا پڑا۔‘‘
نلین نے کہا ’’میرے ہاتھ میں سگریٹ تھی۔ انھوں نے کہا کہ تم سگریٹ کے ساتھ بھگوان کا نام لو گے؟ انھوں نے میرا سگریٹ میرے ہاتھ سے چھین لیا اور پھر جے شری رام کہنے کو کہا۔ میں نے اسے بتانے کی کوشش کی کہ بھگوان ہر جگہ ہے لیکن اس نے میری نہیں سنی۔‘‘
نیوز ویب سائٹ دی کوئنٹ سے بات کرتے ہوئے نلین نے کہا کہ ’’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں یا آپ کیا کرتے ہیں، مجھ پر ایک ٹیگ لگا دیا گیا ہے اور لوگ مجھے اسی نظر سے دیکھتے ہیں۔‘‘
جب نلین سے پوچھا گیا کہ تم پولیس کے پاس کیوں نہیں گئے؟ تو نلین نے کہا کہ ’’وہ روزی کمانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کی گرفتاری کے بعد اسے ایک فیکٹری میں مزدور کی حیثیت سے کام کرنا پڑا ہے۔ میں نے بہت قریب سے دیکھا ہے کہ گرفتاری کے دوران پولیس اور انتظامیہ نے ہمارے ساتھ کیا سلوک کیا؟‘‘
نلین نے مزید کہا ’’اس ملک میں لوگ سڑکوں پر مارے جاتے ہیں، پھر بھی کچھ نہیں ہوتا، تو میں کیا شکایت دائر کروں؟‘‘
معلوم ہو کہ اس سال جنوری میں منور فاروقی کے ساتھ اس کے چار دیگر ساتھیوں کو بھی پولیس نے گرفتار کیا تھا، جنھیں ایک ماہ بعد سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ اندور پولیس نے کہا کہ ’’ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔‘‘