یوپی پولیس نے گائے ذبح کرنے کے الزام میں ایک اور شخص کے خلاف این ایس اے نافذ کیا

بہرائچ، ستمبر 28: دی نیو انڈین ایکسپریس نے پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ گائے کے ذبیحہ میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک شخص کے خلاف سخت قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس اشوک کمار نے کہا کہ ’’جولائی میں اسرائیل کو رامگاو پولیس اسٹیشن کے علاقے میں اس کے پاس سے بھاری مقدار میں گائے کا گوشت برآمد ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ گائے کے ذبیحہ کے واقعات کے بعد علاقے میں امن وامان کی صورت حال حساس رہی۔ اتوار کے روز اس کے خلاف این ایس اے نافذ کیا گیا۔‘‘

واضح رہے کہ این ایس اے کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی الزام کے 12 ماہ تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے اگر حکام کو یہ یقین ہو کہ وہ شخص قومی سلامتی یا امن و امان کے لیے خطرہ ہے۔

ایک عہدیدار کے مطابق اس سال 19 اگست تک اتر پردیش پولیس نے 76 افراد کے خلاف گائے ذبح کرنے میں ملوث ہونے کے الزام میں این ایس اے نافذ کیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے کہا تھا کہ یہ تعداد اس سال این ایس کے تحت حراست میں لیے جانے والے مجموعی 139 افراد میں سے نصف سے بھی زیادہ ہے۔

اوستھی نے کہا ’’این ایس اے کے تحت درج 139 افراد میں سے 76 افراد پر گائے کے ذبح کے الزامات ہیں، چھ لڑکیوں کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں، 37 دیگر مختلف گھناؤنے جرائم میں اور 20 دیگر جرائم میں۔‘‘

ایک عہدیدار نے جون میں کہا تھا کہ پولیس نے جنوری سے لے کر 8 جون تک گائے کے ذبح کرنے کے الزام میں 3،867 افراد کو گرفتار کیا ہے۔