یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کے درمیان  مرکزی حکومت  سر گرم، وزرا  کے گروپ کی تشکیل

مرکزی حکومت نے یکساں سول کوڈ پر مرکزی وزیر کرن رجیجو کی صدارت میں چار وزرا کا گروپ تشکیل دے کر ذمہ داری سونپی  

نئی دہلی،06جولائی :۔

مرکزی حکومت کے مجوزہ  یکساں سول کوڈ پر ملک بھر میں تمام طبقات کے درمیان بحث کے دورا ن   حکومت بھی سر گرم ہو گئی ہے ۔اس سلسلے میں اہم قدم اٹھاتے ہوئے  گروپ آف منسٹرس یعنی  وزرا کا ایک گروپ تشکیل دیا ہے۔ اس غیر رسمی  وزرا کے گروپ میں سینئر وزرا کو جگہ دی گئی ہے۔ اس  گروپ کی سربراہی کرن رجیجو کریں گے۔باقی ممبران میں  اسمرتی ایرانی، جی کشن ریڈی اور ارجن رام میگھوال  شامل ہوں گے۔ اس سلسلے میں بدھ کو ان وزرا کی میٹنگ بھی  منعقد ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ وزرا یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف مسائل پر غور و خوض کریں گے۔ کرن رجیجو قبائلیوں سے متعلق مسائل پر، اسمرتی ایرانی خواتین کے حقوق سے متعلق مسائل پر، جی کشن ریڈی شمال مشرقی ریاستوں سے متعلق مسائل پر، جبکہ وزیر قانون ارجن رام میگھوال قانونی پہلوؤں پر غور کریں گے۔ ان وزرا نے اس سلسلے میں شمال مشرق کے کچھ وزرائے اعلیٰ سے بھی بات چیت کی ہے۔

واضح رہے کہ یکساں سول کوڈ پر آگے بڑھنے کی سمت میں مرکزی حکومت کی طرف سے یہ پہلا سنجیدہ قدم  سمجھا جا رہا ہے ۔ پی ایم مودی نے بھوپال میں بی جے پی کے بوتھ کارکنوں کے ساتھ بات چیت میں یکساں سول کوڈ کی وکالت کی تھی۔ اس کے بعد اب مرکزی حکومت نے اس سمت میں ایک قدم آگے بڑھایا ہے۔ دریں اثنا مسلمانوں کے علاوہ سکھوں،قبائلیوں کے گروپ نے بھی مرکزی حکومت کے یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کی ہے ۔اقلیتی مذہب سے تعلق رکھنے والے سکھ رہنماؤں نے اسے ملک کی سالمیت اور اتحاد کے لئے خطرہ قرار دیا ہے ۔تو وہیں قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے اسے  آئین میں دیئے گئے قبائلیوں کے مخصوص حقوق کو سلب کرنے والا قرار دیا ہے ۔