بہار:محض ایک روپیہ چوری کے الزام میں دلت نوجوان کی بے رحمی سے گھنٹو ں پٹائی

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے امر دیپ ساہ اور دکان مالک موتی ساہ کو گرفتار کیا

نئی دہلی ،06 جولائی :

مدھیہ پردیش میں ایک قبائلی نوجوان کے اوپر بی جے پی کارکن پرویش شکلا کے ذریعہ پیشاب کئے جانے کا معاملہ ابھی سرد بھی نہیں ہوا ہے کہ بہار میں ایک دلت نوجوان کے ساتھ درندگی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔مسلمانوں کے علاوہ دلتوں اور قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو اکثر ملک کے اشرافیہ طبقے کے ذریعہ ذلیل  و خوار کرنے اور مار پیٹ کرنے کا معاملہ روز کا معمول بن چکا ہے ۔تازہ معاملہ بہار کے سمستی پور ضلع کا ہے جہاں ایک 14 سالہ دلت نوجوان کو محض ایک روپیہ چوری کے الزام میں کرانہ دکان کے مالک نے گھنٹوں بے رحمی سے پٹائی کی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس واقعہ  کا ویڈیو  سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر گردش کر رہا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان کو درخت سے باندھ کر شدید زدوکوب کیا جا رہا ہے۔ویڈیو فوٹیج میں متاثرہ نوجوان کو وحشیانہ طریقے سے  مارتے اور پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔یہی نہیں  کار دھونے کے لیے استعمال ہونے والے ہائی پریشر پائپ کا استعمال کرتے ہوئے اس پر زبردستی پانی کا چھڑکاؤ کیا جارہا  ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کا ایک ہجوم جائے وقوعہ پر جمع ہے، کچھ ایک گروپ میں اکٹھے کھڑے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند افراد کرسیوں پر بیٹھے بھی نظر آرہے ہیں۔ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے کوئی تماشہ چل رہا ہے اور لوگ گروپ بنا کر اس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق متاثرہ شخص  کی شناخت کشور دیپک کمار کے نام سے ہوئی۔اس نے بتایا کہ  اس پر چاکلیٹ چوری کرنے کا الزام ہے۔کمار نے بتایا کہ موتی شاہ نامی دکاندار اور اس کے ساتھیوں نے اسے رسی سے باندھ کر صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک مسلسل جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔دیپک کمار نے کہا کہ اس پورے واقعہ میں پنچایت کے سربراہ دلیپ سنگھ موجود تھے، لیکن انہوں نے مداخلت نہیں کی اور نہ ہی اسے بچانے کی کوشش کی۔

سمستی پور پولیس نے واقعہ کے ردعمل میں کارروائی کی ہے اور فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی ہے۔ اس معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں ذات پات کے تشدد سے متعلق سیکشنز شامل ہیں جو جرم کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ ونے تیواری نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "کل اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر، ہم نے ایس ڈی پی او کی قیادت میں ایک ٹیم بنائی  اور تحقیقات کا آغاز کیا۔ فی الحال، دو افراد، یعنی امردیپ ساہ اور موتی ساہ، کو ایف آئی آر کے اندراج کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں ماہے گاؤں میں کی گئیں۔ پوچھ گچھ کے بعد دونوں ملزمان کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔