ہیمٹرمک سی اے اے اور این آر سی کے خلاف قرارداد منظور کرنے والا پانچواں امریکی شہر بنا

امریکہ، جولائی 16: امریکہ میں مشی گن ریاست کی ہمٹرمک سٹی کونسل نے ہندوستان میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) اور شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت میں ایک قرارداد منظور کی ہے۔

ہیمٹرمک این آر سی اور سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے والا امریکا کا پانچواں شہر ہے، جس نے اس فیصلے کے بعد اپنی جنوبی ایشین برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اہم بیانات بھی دیے ہیں۔

ٹو سرکل ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان ایک استثنائی اور سیکولر جمہوریہ کی حیثیت سے قائم ہوا تھا، جہاں ’’تمام قومیتوں، نسلوں، ذاتوں اور مذہبی عقائد کے ممبران کا استقبال ہے‘‘ لیکن ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بی جے پی پارٹی اس وقت ’’آر ایس ایس کے خارجی نظریے‘‘ کے تحت کام کررہی ہے، جو مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت اور امتیازی سلوک کو فروغ دیتا ہے۔

کونسل نے روشنی ڈالی کہ دسمبر 2019 میں وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی ایک تقریر میں فرقہ وارانہ طور پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کے ذریعے ’’ہندوستان کو دراندازی کرنے والوں اور دیمکوں سے پاک کردیں گے‘‘ جس کا مطلب یہ ہے کہ سی اے اے مذہب کو ہندوستانی شہریت کے معیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش ہے۔

ہیمٹرمک سٹی کونسل کے مطابق اس نے ہندوستان کے آئین کے مطابق مساوات اور آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہوئے مسلمانوں، دلتوں، او بی سی، آدیواسیوں، غریب خواتین اور ایل جی بی ٹی کیو برادریوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے، جنھیں این آر سی اور سی اے اے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

کونسل نے مزید کہا کہ ’’سٹی کونسل مذہب اور ذات پات سے قطع نظر اپنی جنوبی ایشیائی برادری کی حمایت کرتی ہے کیوں کہ جمہوریت کی تعمیر کے لیے مساوات اور آزادی کا حق لازمی ہے۔‘‘

ہندوستانیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کونسل نے کہا کہ مودی حکومت کو فوری طور پر این آر سی اور سی اے اے کو منسوخ کرنا چاہیے، جو ہندوستان کے جمہوری نظام اور بنیادی آئین کے اصولوں کو ایک خطرہ ہے۔