ہندوتوا گروپ کے ارکان نے تاج محل کے احاطے میں زعفرانی جھنڈا لہرایا، چار افراد گرفتار
اترپردیش، جنوری 5: ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ہندوتوا گروپ کے کچھ ممبروں نے پیر کے دن مبینہ طور پر آگرہ کے تاج محل کے احاطے میں زعفرانی جھنڈا لہرایا۔ اس واقعے کے سلسلے میں ان میں سے چار کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔ گروپ کے تین ممبران جھنڈے تھامے اور کیمرہ کا سامنا کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو بنانے والے شخص کو یہ کہتے سنا جاتا ہے کہ فریم اچھا لگ رہا ہے۔
چاروں افراد کا تعلق ہندو جاگرن منچ کے یوتھ ونگ سے ہے، جو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے منسلک ایک گروپ ہے۔ ان کی شناخت تنظیم کے ضلعی صدر گورو تلوار، رشی لونیا، سونو بگھیل اور وشیش کمار کے طور پر ہوئی۔
#Agra: Activists of Hindu Jagran Manch on Monday hoisted saffron flags within the premises of #TajMahal, leading to the arrest of four persons including the outfit’s youth wing district president. pic.twitter.com/F3OFGDQG3e
— TOI Agra (@TOIAgra) January 4, 2021
سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کے کمانڈنٹ راہول یادو نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ ان افراد نے یوٹیوب پر مزید فالوور حاصل کرنے کے لیے یہ ویڈیو بنائی۔
انھوں نے مزید کہا ’’ہمارے سیکیورٹی اہلکار سیاحوں کی تلاشی کے لیے میٹل ڈٹیکٹر کا استعمال کرتے ہیں لیکن کپڑے کے چھوٹے ٹکڑوں کا پتہ نہیں چل سکتا۔ سیلفی اسٹک لے جانے کی اجازت ہے اور انھوں نے یہ کپڑے کے جھنڈے لہرانے کے لیے اسی کا استعمال کیا۔‘‘
سی آئی ایس ایف کی شکایت پر ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے مابین دشمنی کو فروغ دینے) اور فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔