ہریانہ: کسانوں کے احتجاج کے دوران بی جے پی-جے جے پی اتحاد نے بلدیاتی انتخابات میں میئر کی چار اہم نشستیں گنوا دیں
ہریانہ، دسمبر 31: ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیرقیادت مخلوط حکومت کو بدھ کے روز زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے دوران بلدیاتی انتخابات میں دھچکا لگا۔ سونیپت اور امبالا میں میئر کے انتخابات میں بی جے پی-جن نایک جنتا پارٹی اتحاد ہار گیا۔
جے جے پی، جس کی قیادت ہریانہ کے نائب وزیر اعلی دشینت چوٹالا نے کی، ضلع ریواڑی کے حصار کی یوکالانا میونسپل کمیٹی اور دھروہرا میں انتخابات ہار گئی۔ دونوں علاقوں کو جے جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
Congress has won the Sonipat Mayor Elections by a huge margin
Congress: 72,118
BJP: 58,300Remember, Sonipat is right next to Singhu Border & is the Epicenter of Farmer Agitation in Haryana & UP.
RT & spread bcos Paid Media & BJP won’t talk about it#FarmersAppealTotalRepeal
— Srivatsa (@srivatsayb) December 30, 2020
اتوار کے روز ہریانہ کے چھ شہروں کے لیے انتخابات ہوئے تھے۔ ووٹوں کی گنتی بدھ کی صبح شروع ہوئی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بی جے پی پنچکولہ میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی، جہاں پارٹی کے امیدوار کلبھوشن گوئل میئر بننے کے لیے تیار ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے لیے بی جے پی کے انچارج ابھیمنیو نے کہا کہ یہ ترقی کی فتح ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حزب اختلاف نے کسانوں کے احتجاج کو فروغ دے کر ووٹروں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن نتائج واضح ہیں۔‘‘
اس دوران کانگریس نے 13،818 ووٹوں کے فرق سے سونیپت میں جیت حاصل کی۔ پارٹی کے امیدوار نکھل مدن میئر کا عہدہ سنبھالیں گے۔
منوہر لال کھٹر کی زیرقیادت ہریانہ حکومت پر نومبر میں دہلی تک مارچ شروع کرنے پر کسانوں پر واٹر کینن اور آنسو گیس کے استعمال کی اجازت دینے پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ کھٹر نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ ان کی حکومت کے پاس کسانوں کے جاری احتجاج میں خالصتانیوں اور علاحدگی پسندوں کی موجودگی کے بارے میں ’’معلومات‘‘ ہیں۔