گوہاٹی ہائی کورٹ: موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کی ہدایت کے خلاف آسام حکومت کی نظرِ ثانی کی عرضی خارج
نئی دہلی: گوہاٹی ہائی کورٹ نے جمعرات شام سے موبائل انٹرنیٹ بحال کرنے کے اس کے حکم کے خلاف آسام حکومت کی طرف سے دائر نظر ثانی کی عرضی کو جمعہ کو خارج کر دیا۔
آسام میں موبائل انٹرنیٹ خدمات جمعہ کی صبح بحال ہو گئیں۔ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں مظاہروں کے دوران سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے 10 دن پہلے اس کو بند کیا گیا تھا۔ جسٹس منوجیت بھوئیاں اور جسٹس سومتر سیکیا کی بنچ نے حکومت کی دلیلیں سننے کے بعد انٹرنیٹ بحال کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی۔
اس سے پہلے جسٹس منوجیت بھوئیاں اور جسٹس سومتر سیکیا کی بنچ نے صحافی اجیت کمار بھوئیاں اور وکیلوں بونوشری گوگوئی، رندیپ شرما اور دیب کانتا ڈولیے کی جانب سے دائر پی آئی ایل پرسماعت کرتے ہوئے آسام حکومت کو جمعرات شام 5 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ شہریت قانون کی مخالفت میں ہوئے مظاہروں کے متشدد ہونے کے بعد 11 دسمبر کی شام آسام میں موبائل اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بندکر دی گئی تھیں۔ مظاہرے میں اب تک پانچ لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔آسام میں براڈ بینڈ خدمات پہلے ہی بحال کر دی گئی ہیں۔
(ایجنسیاں)