گروکول‘ کا ’پڑھائی انڈیا ٹول‘بنانے کا منصوبہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کی کامیاب جدوجہد
(دعوت نیوز دلی بیورو)
تعلیم کونچلی سطح تک عام کرنے کا عزم
’ہماری کہانی کامیابی کی نہیں بلکہ جدوجہد، بقا اور صبر کی کہانی ہے۔ ہماری کہانی ایک ادھورے خواب کی کہانی ہے۔ لیکن اب ہمیں مزید سیکھنے کی ضرورت ہے اور ہمیں ایک ہمدرد دنیا بنانے کا بھرپور بھی یقین ہے!‘
یہ الفاظ اس نوجوان لڑکی کے ہیں، جو اس کمپنی کے تین بانیوں میں ایک ہے جس میں ایک بھارتی-امریکی انجیل انوسٹر اور ’جولی وینچر انک‘ کے سی ای او پرویز جسانی اور ’فری فلو وینچر بلڈرس‘ کے سی ای او سورج جونیجا اور عاقب حسین نے پری سیڈ راؤنڈ میں ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالر یعنی قریب ایک کروڑ گیارہ لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
اس نوجوان خاتون کا نام خنساء فہد ہے۔ یہ اس وقت دلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں انجنیئرنگ یعنی بیچلر آف ٹیکنالوجی میں آخری سال کی طالبہ ہیں۔ ان کی یہ ٹیم اس فنڈ کا استعمال ایک مضبوط ٹیم بنانے، اپنے ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ملک و بیرون ملک میں اپنے کاروبار کو بڑھانے میں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بتادیں کہ ’گروکول‘ نامی اس ’ایڈٹیک اسٹارٹ اپ‘ کا آغاز سال 2019 میں جامعہ کے تین نوجوانوں نے مل کرکیا اور اس وقت ٹیم کے زیادہ تر ممبر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے موجودہ طلبہ اور سابق طلبہ ہیں۔ ’گروکول‘ ایک ایجوکیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے جو طلبہ اور اساتذہ کو جوڑنے کے لیے ایک فزیکل یا ڈیجیٹل ٹول کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کا مقصد اسکولوں اور کالجوں کو آن لائن اور ان کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔
یہی نہیں، نوجوانوں کی اس ٹیم ’گروکول‘ نے معیاری تعلیم کو مفت اور ہائپر لوکل بنانے کے لیے کچھ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر ’پڑھائی انڈیا ٹول‘ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حال ہی میں اسے حکومت بہار کے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر منظوری دی ہے، اور ’گروکول‘ بہار کے کالج کیمپس کو ڈیجیٹائز کر رہا ہے۔ بتادیں اس ’پڑھائی انڈیا ٹول‘ نے بہترین اوپن سورس اور اساتذہ کے بہترین مواد کو اکٹھا کرنے کا کام کیا ہے۔ ان کے پاس 8 علاقائی زبانوں میں 3000+ کیوریٹیڈ کورسز ہیں۔ اس میں K-12، مسابقتی امتحانات اور اسکِل انڈیا کے لیے لائیو کلاسز، اسٹڈی میٹریئل، ٹیسٹ سیریز اور سوالنامے بھی ہیں۔
’گروکول‘ کے تین بانیوں میں سے ایک شیخ عادل معراج کا کہنا ہے کہ ’ہم اپنے اسٹریٹجک سرمایہ کاروں کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کرنے کے لیے پرجوش ہیں، جو ہمارے وژن پر یقین اور ہمارے ماحولیاتی نظام کی گہری سمجھ رکھتے ہیں۔ ڈیجیٹل طور پر، سیکھنے کے مختلف پلیٹ فارم سامنے آئے ہیں، لیکن تعلیمی ٹولز، مواد، طلبہ اور اساتذہ خصوصی ڈومین میں بکھرے ہوئے ہیں۔ تعلیمی نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہونے کی وجہ سے ’گروکول‘ ایک ہی وقت میں پبلشر، ٹیچنگ پلیٹ فارم، مارکیٹ پلیس اور ایگریگیٹر بننے کے قابل بناتا ہے۔ گروکول نے تمام اسٹیک ہولڈرس کو ڈیجیٹل دنیا کے ساتھ ساتھ اس سے باہر نکال کر ایک حقیقی دنیا میں ایک ساتھ لانے کا کام کیا ہے۔‘ عادل معراج اس وقت جامعہ میں ڈیپارٹمنٹ آف سائیکولوجی کے طالب علم ہیں۔
***
***
’گروکول‘ نامی اس ’ایڈٹیک اسٹارٹ اپ‘ کا آغاز سال 2019 میں جامعہ کے تین نوجوانوں نے مل کرکیا اور اس وقت ٹیم کے زیادہ تر ممبر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے موجودہ طلبہ اور سابق طلبہ ہیں۔ ’گروکول‘ ایک ایجوکیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے جو طلبہ اور اساتذہ کو جوڑنے کے لیے ایک فزیکل یا ڈیجیٹل ٹول کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کا مقصد اسکولوں اور کالجوں کو آن لائن اور ان کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔
ہفت روزہ دعوت، شمارہ 09 جنوری تا 15 جنوری 2022