کیریئر گائڈنس: اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے لیے پرائم منسٹر فیلوشپ
ڈاکٹر سلمان عابد
پرائم منسٹر فیلوشپ اسکیم کے تحت قابل طلبا کے لیے فیلوشپ اور ریسرچ گرانٹ کی ایک اچھی اسکیم جاری کی گئی ہے، جس کے تحت منتخب طلبا کو ماہانہ 70 سے 80 ہزار روپے اسٹائی فنڈ کے ساتھ ساتھ سالانہ دو لاکھ روپے ریسرچ گرانٹ کے طور پر دیے جاتے ہیں۔ ہندوستان میں ریسرچ کے اچھے مواقع نہیں لیکن اعلیٰ تعلیم کے بہتر مواقع ہیں مگر میعار تعلیم بیرونی ممالک کی بہ نسبت کم ہے۔ ہمارے یہاں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے لیے ہمت افزائی کی کمی ہے اگرچہ میعاری تعلیم گاہیں موجود ہیں البتہ ان میں کئی طرح کی مشکلات اور شکایتیں درپیش ہو سکتی ہیں۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ ہندوستانی طلبا کی ذہانت و فطانت ساری دنیا میں تسلیم شدہ ہے یہی وجہ کہ بیرونی ممالک میں بیشتر جگہوں پر اعلیٰ عہدوں پر ہندوستانی فائز نظر آتے ہیں دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ ہندستانی اعلیٰ تعلیم گاہوں میں اساتذہ کی کمی ہے۔ یہ اس امر کی دلیل ہے کہ ان تعلیم گاہوں میں پڑھانے والوں کی کمی متعلقہ وزارتوں کی جانب سے تساہل کا نتیجہ ہے۔ اس طرح ایک جائزے کے مطابق ہندستان کے آئی آئی ٹیز میں 35%، ین آئی ٹیز میں 47%، اور مرکزی جامعات میں 53% اساتذہ کی جائیدادیں مخلوعہ پائی گئی ہیں۔ اس پس منظر میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی جانب طلبا کی رغبت کم کم پائی گئی ہے۔ جس کے پیش نظر انہیں اعلیٰ میعاری تحقیق کی جانب رغبت کی خاطر پرائم منسٹر ریسرچ فیلوشپ کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ فیلوشپ نہ صرف سائنسی تحقیق بلکہ تعلیمی اداروں میں تدریس کے امور کی انجام دہی میں بھی معاون ہوگی۔ اس طرح تدریسی عہدوں پر عدم تقررات سے پیدا ہونے والے تدریسی خلا کی ایک حد تک تکمیل بھی ہو پائے گی۔
اس اسکیم کا آغاز 2018 سے شروع ہوچکا ہے ہر سال ایک ہزار طلبا کو منتخب کیا جائے گا اور یہ عمل تین سال تک جاری رہے گا اس طرح تین ہزار امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ اسکیم سائنس، انجنئیرنگ، ٹکنالوجی، ایگریکلچر اور میڈیسن کے شعبوں میں ڈاکٹریٹ سطح کی ریسرچ کے فروغ کے لیے ہوگی۔
طلبا کو کیا کرنا ہوگا:
طلبا کو چاہیے کہ وہ پہلے موضوع کا انتخاب کر لیں اور اس طرح ایک پراجکٹ رپورٹ تیار کریں جس میں اس سبجیکٹ سے اپنی دلچسپی، رغبت، قابلیت اور لیاقت کا ذکر کریں۔ ساتھ ہی اس موضوع کی اپنے تئیں کیوں ضرورت محسوس کرتے ہیں اور یہ ہماری قومی ضرورتوں میں کس حد تک معاون ہو سکے گا اس کا مدلل تذکرہ کریں۔اپنی اس رپورٹ میں دو اساتذہ کے ریفرنس بھی دیں جن سے ضرورت پڑنے پر فیڈ بیاک بھی لیا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ فیلوشپ کے انتخاب میں اس بات کا بھی لحاظ رکھا جائے گا کی جس موضوع پر آپ نے دلچسپی ظاہر کی ہے اگر اس پر کہیں اچھی ریسرچ
نہ ہوئی ہو تو یہ امر قابل ترجیح ہو سکے گا۔ امیدواروں کو چاہیے کہ وہ اپنی رپورٹ/پراجکٹ ابسٹراکٹ (Statement of Purpose) مقررہ تاریخ کے اندر اند آن لائن درخواست کے ساتھ جمع کر دیں۔ سنٹرل پورٹل پر اپلوڈ ہوئی درخواستیں، پراجکٹ ابسٹراکٹ از خود نوڈل انسٹیٹیوٹس کو پہنچ جاتے ہیں۔ جہاں ان کے یہ رپورٹس ایک جائزہ کمیٹی کی جانب سے جانچی جائیں گی اور اگر ضرورت محسوس ہو تو امیدوار کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بھی مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔ اس کے بعد امیدواروں کا انٹرویو رکھا جائے گا۔
انتخاب کے بعد:
طلبا کے انتخاب کے بعد انہیں کیے جانے والے کاموں کا تعین ادارے کی اعلیٰ کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا اور منتخب امیدوار کو بتایا جائے گا۔ پہلے سال دیے گئے ہدف کی کامیاب تکمیل ہونے پر ہی اگلے سال کے لیے فیلوشپ کی توسیع کی جائے گی۔ اگر ایسا نہ ہو تو طلبا کو فیلوشپ سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
مالی مدد:
انتخاب کے بعد امیدوار کو ماہانہ اسٹائی فنڈ کے طور پر پہلے دو سال کے لیے 70 ہزار روپے اور تیسرے سال کے لیے 75,000 روپے دیے جائیں گے اور آخری دو سال کے لیے ماہانہ 80,000 روپے بطور اسٹائی فنڈ دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ہر ایک امیدوار کو سالانہ دو لاکھ روپے ریسرچ گرانٹ کے طور پر بھی دیے جائیں گے۔ اس طرح پانچ برس کے لیے ریسرچ گرانٹ کے طور پر ہر ایک امیدوار کو 10لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
جو طلبا انٹگریٹڈ کورسس کامیاب کیے ہوئے ہوں انہیں یہ فیلوشپ چار سال کے لیے اور جو طلبا انجنئیرنگ کامیاب کیے ہوئے ہوں انہیں پانچ سال، اور جو ماسٹرس کیے ہوئے ہوں انہیں تین سال میں پی ایچ ڈی کی تکمیل کرنی ہوگی۔
پرائم منسٹر فیلوشپ پروگرام کے تحت انڈسٹری شراکت کو خاص موقع دیا جاے گا۔
اہلیت:
٭ آئی آئی ٹیز، ین آئی ٹیز، آئی آئی ایس ای آر، آئی آئی آئی ٹیز سے بی ٹیک یا انٹگریٹڈ کورس یا ایم ایس سی کورس (سائنس اینڈ ٹکنالوجی) کی تکمیل کیے ہوئے طلبا۔ ان کورسس کے سال آخر میں پڑھ رہے طلبا بھی درخواست داخل کرنے کے اہل ہوں گے۔
٭ طلبا کو چاہیے کہ وہ ان کورسس میں کم از کم 8 کمیولیٹیو گریڈ پوائنٹ ایوریج (CGPA) حاصل کیے ہوئے ہوں۔
انتخاب کی کلیدی کمیٹی: اس انتخاب میں ایک قومی کمیٹی کا رول کلیدی ہوتا ہے۔ یہ کمیٹی 7 سے 8 ڈائرکٹرس پر مشتمل ہوتی ہے۔ (NCC) اس کمیٹی کے اختیار میں ہوتا ہے کہ پراجکٹ کتنی مدت کا ہو، کیسا ہو، کیا ہو، وغیرہ۔ اس کے لیے یہ کمیٹی سال میں دو مرتبہ اپنی میٹنگس میں یہ سارے امور طئے کرتی رہے گی۔ ین سی سی کی جانب سے بعد ازاں ایک خصوصی ویب سائٹ بھی تیار کی جائے گی جس میں طلبا کی ریسرچ کی پیش رفت کی تفصیلات رکھی جائیں گی۔
نوٹ: پی ایچ ڈی میں داخلے کے اندرون 14 ماہ درخواست آن لائن مندرجہ ذیل ویب پورٹل کے ذریعے جمع کی جانی چاہیے۔
مزید اور مکمل تفصیلات اس ویب سائٹ سے لی جاسکتی ہیں۔
www.primeministerfellowshipscheme.in
***
مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 25 اکتوبر تا 3 نومبر، 2020