کیرالہ: سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے اسلحہ خانے سے 25 رائفلز اور 12،061 زندہ کارتوس غائب ہیں، حزب اختلاف کانگریس نے این آئی اے تحقیقات کا مطالبہ کیا

ترواننت پورم، فروری 13 — کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2013-18 کے دوران ترواننت پورم میں اسپیشل آرمڈ پولیس بٹالین (ایس اے پی بی) کے اسلحہ خانے سے 25 رائفل (5.56 ملی میٹر) اور 12،061 زندہ کارتوس غائب ہیں۔

آڈٹ رپورٹ بدھ کے روز ریاستی قانون ساز اسمبلی کے سامنے پیش کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گمشدہ اسلحہ کبھی نہیں ملا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے "مسلح ریزرو کیمپ ترواننت پورم میں ریکارڈوں کی جانچ پڑتال نے انکشاف کیا ہے کہ 25 رائفلوں کی وصولی کے بارے میں کوئی اندراج نہیں ہوا تھا اور بعد میں پولیس کو بتایا گیا کہ پولیس کرائم برانچ ونگ کو اسلحہ لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔”

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 9 ملی میٹر ڈرل کارتوس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 250 ڈمی کارتوس استعمال کیے گئے تھے۔

ادھر اپوزیشن کانگریس کے رہنما رمیش چیننی تھالا نے قومی انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سے لاپتہ گولیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سن 2015 میں جب گولیوں کے گمشدہ ہونے کی اطلاع ملی تھی تو چیننی تھالا ریاست کے وزیر داخلہ تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب سابق ڈی جی پی ٹی پی سین کمار نے گمشدہ گولیوں اور اسلحہ کی انکوائری کے لیے دو بورڈ تشکیل دیئے تھے، موجودہ ڈی جی پی لوک ناتھ بیہیرا نے اس کی پیروی نہیں کی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ "محکمہ پولیس بورڈ کی رپورٹ پر عمل کرنے اور لاپتہ گولہ بارود کا سراغ لگانے یا سنگین جرم کرنے والے عہدیداروں پر ذمہ داری طے کرنے میں ناکام رہا”۔