کپل مشرا کی پولیس کو دھمکی دینے والی تقریر وائرل ہونے کے باوجود پولیس نے ہائی کورٹ میں کہا کہ دہلی فسادات میں بے جی پی رہنما کی شمولیت کا کوئی ثبوت موجود نہیں

نئی دہلی، جولائی 14: دہلی میں ہونے والے فسادات کے چار ماہ بعد، جس میں 50 سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی، دہلی پولیس نے ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ اس کی تحقیقات میں ابھی تک ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے جس سے سیاسی رہنماؤں کا تشدد میں حصہ لینا یا اس میں شریک ہونا ثابت ہو۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اب تک فسادات میں ’’کسی بھی پولیس عہدیدار کی شمولیت بھی نہیں پائی گئی ہے۔‘‘

پولیس نے دہلی ہائی کورٹ میں بی جے پی رہنما کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف دائر درخواستوں کے جوابی حلف نامے میں کہا کہ ان رہنماؤں کے تشدد میں شامل ہونے کا اب تک کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 21 جولائی مقرر کی ہے۔