کوویڈ 19: اندور میں رہائشیوں کی اسکریننگ کے دوران ڈاکٹروں پر حملہ، دو زخمی

نئی دہلی، اپریل 2: آئی اے این ایس کی خبر کے مطابق بدھ کے روز مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے ایک علاقے کے رہائشیوں نے محکمۂ صحت کے عہدیداروں کی ٹیم پر پتھروں سے حملہ کیا۔

محکمۂ صحت کی پانچ رکنی ٹیم میں تین ڈاکٹر شامل تھے، جن میں سے دو کی ٹانگوں میں چوٹیں آئیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹٹ پٹی بخل، جس علاقے کا وہ ٹیم دورہ کر رہی تھی، وہاں اب تک کوویڈ 19 کے دو واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور 54 خاندانوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

 

زخمی ہونے والے ڈاکٹروں میں سے ایک نے آئی اے این ایس کو بتایا ’’جب ہم نے ایک خاص شخص کی صحت کے بارے میں دریافت کرنا شروع کیا تو لوگوں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا اور دیگر افراد نے پتھراؤ بھی کیا۔‘‘

انھوں نے مزید بتایا کہ ’’قریب کھڑے پولیس اہلکار ہماری مدد کو پہنچے تھے۔‘‘

اندور کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر پروین جادیہ نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہری نارائن چری مشرا نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ واقعے کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تلنگانہ میں کوویڈ -19 شکار کے لواحقین نے ڈاکٹر پر حملہ کیا

دریں اثنا حیدرآباد میں بھی مبینہ طور پر بدھ کے روز گاندھی اسپتال میں دم توڑنے والے کوویڈ 19 مریض کے لواحقین کے ذریعہ ایک ڈاکٹر پر حملہ کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والے شخص نے گذشتہ ماہ دہلی میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی تھی۔

لواحقین نے مبینہ طور پر اسپتال کی کھڑکیاں توڑ دیں۔

اس واقعے کے بعد تلنگانہ جونیئر ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس کو اسپتال کے ہر فلور پر تعینات کیا جائے اور حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کے واقعات متواتر ہوتے جارہے ہیں۔

تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایم ایم مہندر ریڈی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر ڈاکٹروں کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے گا۔